ہیٹ اسپیچ: سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کو بند کر دیا

نئی دہلی، 6 اپریل (یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو سماجی کارکن تشار گاندھی کی طرف سے 2021 میں قومی راجدھانی خطہ میں مذہبی اجتماعات میں دی گئی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں دہلی پولیس کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست کو بند کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس جے۔ بی۔ پارڈی والا کی بنچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد یہ حکم جاری کیا اور کہا کہ 4 اپریل کو چارج شیٹ دائر ہونے کے پیش نظر موجودہ توہین عدالت کی درخواست کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔بنچ نے کہاکہ "(اس معاملے میں) اب ہمارے پاس کرنے کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔ مجسٹریٹ کریمنل پروسیجر کوڈ کے مطابق مزید قانونی کارروائی کو آگے بڑھائے گا۔"قبل ازیں ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے۔ایم نٹراج نے دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے کہا تھا کہ اس معاملے میں تفتیش مکمل ہونے کے بعد 4 اپریل کو قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نٹراج نے 20 فروری کو عدالت کو مطلع کیا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات آخری مراحل میں ہے۔ جلد رپورٹ درج کرائی جائے گی۔دہلی پولیس نے جنوری میں عدالت کو بتایا تھا کہ وہ 2021 میں قومی دارالحکومت میں ایک مذہبی اجتماع میں دی گئی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے کہا تھا کہ اس نے اب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کے دہلی ترجمان، سدرشن نیوز کے سربراہ اور ہندو یوا واہنی کے کئی ارکان سے پوچھ گچھ کی ہے۔سپریم کورٹ نے دسمبر 2021 میں گووند پوری میں منعقدہ دھرم سنسد میں کی گئی مبینہ نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھی اس معاملے میں ایف آئی آر یا چارج شیٹ درج نہ کرنے پر دہلی پولیس کو 13 جنوری کو سرزنش کی تھی۔