ریاست بھر میں سرہول دھوم دھام سے منایا گیا

پانی ہے جنگل ہے زمین ہے تب ہی ہمارا وجود ہے: وزیر اعلیٰ 
الحیات نیوز سروس 
رانچی ،24؍مارچ:وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا - دیہات کی طرح شہروں کو بھی سرسبز ہونا چاہیے، اس سمت میں اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرہول کا تہوار ایک طرف ہمیں فطرت سے جوڑتا ہے اور دوسری طرف ہمیں اپنی بھرپور روایت اور ثقافت کا احساس دلاتا ہے۔پانی ہے، جنگل ہے، زمین ہے، تب ہی ہمارا وجود ہے۔ اگر ہم فطرت کو محفوظ نہ رکھ سکے تو آنے والی نسل کو بہت سے بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایسے میں ہم سب کو فطرت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو روکنے کے لیے آگے آنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے سیرم ٹولی سرنا سمیتی کے زیر اہتمام سرہول مہوتسو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سمت میں اجتماعی کوششیں کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شہروں کو دیہات کی طرح سرسبز و شاداب رکھا جاسکے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سرنا ستھل پر پوری رسومات کے ساتھ پرارتھنا کرتے ہوئے ریاست کے عوام کی خوشی، خوشحالی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔
قدرت پرستی کی روایت برسوں سے چلی آرہی ہے
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سرہول کا تہوار ایک طرف ہمیں فطرت سے جوڑتا ہے تو دوسری طرف ہمیں اپنی بھرپور روایت اور ثقافت کا خوشگوار احساس دلاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قبائلی معاشرے برسوں سے فطرت پرستی کی روایت پر عمل پیرا ہیں۔
ضرورتوں اور چیلنجوں کے درمیان توازن قائم کرنا ہوگا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج کے مادیت پرستی کے دور میں جس رفتار سے ہماری ضروریات بڑھ رہی ہیں اس کے مطابق چیلنجز بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس کا براہ راست اثر ہمارے قدرتی نظام پر پڑ رہا ہے۔ اگر آپ اپنی ضروریات اور چیلنجوں کے درمیان توازن برقرار نہیں رکھ سکتے ہیں، تو آپ کو نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ قدرت کی گود سے ہمیں جو کچھ مل رہا ہے اسے واپس کرنا ناممکن ہے لیکن درخت لگا کر اور درختوں کو بچا کر ہم فطرت کے لیے کچھ کر سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے عوام سے جنگل کے ساتھ دریاؤں، ندی نالوں اور پہاڑوں کو بچانے کے لیے بھی آگے آنے کو کہا۔