
الحیات نیوز سروس
رانچی،23؍مارچ:مرکزی سڑک، ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے جھارکھنڈ کو 9,400 کروڑ روپے سے زیادہ کا تحفہ دیا ہے۔ اس میں سڑک، ایلیویٹڈ روڈ اور ROB جیسی اسکیمیں شامل ہیں۔ نتن گڈکری جمشید پور کے بعدراجدھانی رانچی پہنچ گئے۔ یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 7000 کروڑ کی لاگت سے رانچی سے وارانسی تک 260 کلومیٹر 4 لین انٹر کوریڈور کی تعمیر سے 5 گھنٹے میں رانچی سے وارانسی پہنچنا ممکن ہو سکے گا۔ 635 کلومیٹر، 4 لین والی رائے پور-دھنباد اقتصادی راہداری 15,000 کروڑ روپے کی لاگت سے 7 گھنٹے میں سفر طے کرے گی۔اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے نتن گڈکری نے کہا کہ یہ طے کیا گیا تھا کہ اس ملک کی ترقی کے لیے ہمارا بنیادی ڈھانچہ بین الاقوامی معیار کا ہونا چاہیے۔ کئی بار رانچی جانے کا موقع ملا۔ ہر بار مجھ سے پوچھا گیا کہ رانچی سے جمشید پور تک سڑک کا کیا ہوا؟ اس بار کسی نے نہیں پوچھا، اس بار کام مکمل ہو گیا۔ مشکلات بہت تھیں، مسائل تھے لیکن کام مکمل ہوا۔کچھ لوگوں کو نیا محسوس ہوگا - نئی چیزیں مونگیری لال کے حسین خوابوں کی طرح لگیں گی، میں جو بھی کہوں گا، موقع پر ہی کہوں گا۔ میں جھارکھنڈ کے کسانوں سے بائیو بٹومین فیکٹری لگانے کی اپیل کرتا ہوں۔ بہت سی گاڑیاں آچکی ہیں، وہ مکمل طور پر بائیو پر چلتی ہیں۔ میں کہتا تھا کہ اس ملک میں الیکٹرک کاریں اور بائیک آئیں گی۔ صحافی پوچھتے تھے کہ اگر راستے میں بیٹری ختم ہو جائے تو کیا کریں گے۔ آج ٹرینیں آرہی ہیں۔ ٹاٹا کی الیکٹرک کار کچھ دن پہلے آئی، کمپنی کے لوگ مجھ سے ملنے آئے اور بتایا کہ وہ تین گنا صلاحیت بڑھا رہے ہیں، مانگ بڑھ گئی ہے۔ آج ملک میں الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے ٹکٹ کی قیمت میں کمی آئی ہے۔ ملک بدل رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم خود انحصاری چاہتے ہیں تو ٹیکنالوجی کو بڑھانا ہوگا۔ آپ کے پاس کوئلہ ہے، کوئلے سے بننے والی ہائیڈروجن بلیک ہائیڈروجن کہلاتی ہے۔