پاکستان کی مسجد میں فدائین حملہ

47 پولس اہلکارکی موت ، 150سے زائد زخمی 
اسلام آباد:پاکستان کے شہر پیشاور میں مسجد کے قریب زوردار دھماکہ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ دھماکہ پولیس لائنس میں بنی مسجد کے اندر ہوا ہے جس میں اب تک 47 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ کم و بیش 150 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع موصول ہو رہی ہے جن میں سے تقریباً 50 کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ موصولہ خبروں کے مطابق مسجد میں تقریباً 550 نمازی موجود تھے جب کسی نے خود کو دھماکہ سے اڑا لیا۔ یہ فدائین حملہ قرار دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پورے علاقے میں دہشت پھیل گئی ہے۔ دھماکہ کی آواز کے بعد پاکستانی فوج نے علاقے کو ہر طرف سے گھیر لیا ہے اور ایمرجنسی والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے.بتایا جاتا ہے کہ جہاں پر دھماکہ ہوا ہے، وہاں آرمی کی ایک یونٹ کا دفتر بھی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق دھماکہ بہت زوردار تھا اور اس کی آواز دو کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ پولیس لائنس میں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ دھماکہ کے بعد دھول اور دھوئیں کا غبار دیکھا گیا۔ اس کے بعد فائرنگ کی آوازیں سننے کو ملیں۔قابل ذکر ہے کہ جہاں دھماکہ ہوا ہے اس مقام پر تحریک طالبان پاکستان کا بہت دبدبہ ہے اور گزشتہ دنوں اسی تنظیم نے یہاں حملے کی دھمکی بھی دی تھی۔ واقعہ کے بعد کچھ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں جن میں زخمیوں کو اسپتال لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔