سویڈن نے اگر اقدام نہ لیا تو تعلقات خراب ہو سکتے ہیں:ایردوان

انقرہ، 16 جنوری (یو این آئی)ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے سویڈن کو خبردار کیا ہے کہ اگر  اس نے دہشتگرد  تنظیم پی کےکے کے حامیوں کو مظاہرے کرنے کی اجازت دینا جاری رکھا تو  ترکیہ  سے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں
 صدر ایردوان نے ضلع موعلا میں نوجوانوں  سے خطاب کے دوران اس امرکا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ  گزشتہ دنوں  سویڈن  میں دہشتگردوں نے مظاہرے کیے ،سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ دیکھنا  ہوگا کہ آیا  سویڈش حکومت  نے ان مظاہروں کی اجازت قصداً دی یا  پی کےکے  نے مظاہرے خود  پر بڑھنے والے دباو کے نتیجے میں بطور رد عمل کیے ہیں ، یاد رہے کہ سویڈن  اور فن لینڈ نے گزشتہ سال نیٹو اجلاس کے دوران ترکیہ سے درخواست کی تھی کہ  ہمیں نیٹو رکنیت کے لیے حمایت دی جائے جس پر ہم نے اُن سے مطالبہ کیا تھا  کہ اگر دونوں ملکوں نے  پناہ شدہ دہشتگردوں کو ہمارے حوالے نہ کیا تو نیٹو  رکنیت میں ترکیہ کی حمایت بھول جائیں۔ ہم نے حوالگی پر مطلوب  سو یا ایک سو  تیس دہشت گردوں کی فہراست اُنہیں دی  مگر نتیجہ بے سود رہا ۔ ان کی گلیوں  اور سڑکوں پر دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں مگر دونوں ملکوں کی حکومتیں  خاموش تماشا دیکھ رہی ہیں۔  میں الخصوص سویڈن کو خبردار کرتا ہوں کہ اگر اس  نے کوئی اقدام نہ لیا تو تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔  صدر نے مزید کہا  کہ سویڈن اور فن لینڈ ہی نہیں بلکہ برطانیہ، فرانس  اور جرمنی میں بھی اس  ۱قسم کے مظاہرے جاری ہیں جس پر ہمیں اپنا رد عمل ظاہر کرنا  پڑے گا۔