مدو جزر

حسنین عاقب
مدو جزر ہے، مدو جزر ہے
چاند کا اس پر سیدھا اثر ہے
 
خوب کرشمہ قدرت کاہے
یہ سر چشمہ حِکمت کا ہے
 
مدّ کے معنی چڑھنے کے ہیں
سطحِ سمندر بڑھنے کے ہیں
 
چاند کی جانب آبِ سمندر
کھِچ جائے تو مد ہو ظاہر
 
مد کی حالت میں پھر لہریں
دور کناروں تک چڑھ دوڑیں
 
اور جزر ہے ان کا گھٹنا
دھیرے دھیرے پیچھے ہٹنا
سطحِ آب جو نیچے اُترے
جزر اسی کو ہم ہیں کہتے
 
آؤ، دیکھیں کہ حال کیا ہے
یعنی اس میں کمال کیا ہے
 
یہ سب آخر ہوتا ہے کیسے
لگتے نہیں ہیں، اس میں پیسے
 
چاند، زمیں کی محوری گردِش
سورج کی اور چاند کی کاوِش
 
پھر دونوں کی کشش کی قوت
کر ے مخالف سِمت میں حرکت
 
اور زمیں کے گُریزِ قوت
کے مرکز کی اپنی طاقت
 
سارے عمل میں ان کی ہے شرکت
مد و جزر سے ان کو ہے نسبت
 
خوب ہے ان کا ربط آپس میں
دو میں کہیں ہم، یا کہیں دس میں
 
مدو جزر ہے، مدوجزر ہے
چاند کا اس پر سیدھا اثر ہے