بارش

 ڈاکٹر عائشہ سمن
بارش نے کیا رنگ دکھایے
ہر جانب سبزہ. لہرایے
پنچھی گیت خوشی کے گائے
شور. مچاتے بچے آئے
 
ہنستی گاتی آئی. بارش
کیا خوشحالی لائی بارش
 
ہم گرمی کے غم سہتے ہیں
تن سے بھی آنسو بہتے ہیں
پھر بھی ہم کب کچھ کہتے ہیں
آس میں تیری چپ رہتے ہیں
 
آئی بارش چھائی بارش
کیا خوشحالی لائی بارش
 
بادل. چھائے. بجلی چمکے
گلشن جھومے پھول بھی مہکے.
مورنی ناچے بلبل چہکے
بچے کیا دادا بھی بہکے
 
ہر دل کو ہی بھای بارش
کیا خوشحالی لای بارش
 
ہر سو  ہـے رنگین. نظارے
مور تھرکتے پنکھ پسارے
پانی آیا سب کے دوارے
کتنے خوش ہیں دیکھو سارے
 
آہا ! کیا مسکائی بارش
کیا خوشحالی لائی بارش