غزل

 پریم ناتھ بسملؔ
مرادپور، مہوا، ویشالی۔ بہار
رابطہ۔8340505230
خواب میں اب پری نہیں آتی
میرے گھر کیوں خوشی نہیں آتی
چاند اپنا ہے، آفتاب اپنا
پھر بھی کیوں روشنی نہیں آتی
میں گزرتا ہوں تیری گلیوں سے
پر نظر تو کبھی نہیں آتی
کیوں تڑپتا ہے دل محبت میں
دردِ دل میں کمی نہیں آتی
تیری تصویر تھی کبھی دل میں
اب تری یاد بھی نہیں آتی
چوم لیتا ہوں ہاتھ قاتل کے
کیا کروں دشمنی نہیں آتی
جو دیا رب نے ہے وہی کافی
مجھ کو یوں رہزنی نہیں آتی
کیسے کاٹوں پہاڑ سے دن ہیں
مجھ کو تیشہ زنی نہیں آتی
تیری خوشیاں تجھے مبارک ہوں !
میں ہوں بسملؔ ہنسی نہیں آتی
٭٭٭