غزل

از قلم: افتخار حسین احسن
رابطہ نمبر.6202288565
 
ہر کسی کے لب پہ ہے ذکر شہادت آج کل
چل رہی ہے دشمنوں سے جوعداوت آج کل
اپنے مطلب کے لیے مہمان کا اعزاز ہے
کون کرتا ہے یہاں دل سے ضیافت آج کل
رہنمائے دین کی بھی آبرو خطرے میں ہے
خوف ہے کردے نہ کوئی اب شرارت آج کل
کون ہوگا اگلےسی ایم کی شکل میں تخت پر
روز وشب ہونے لگی اس کی سیاست آج کل
زخم پر نشتر لگاؤ منہ سے داغو گولیاں
راج نیتی میں نہیں کچھ بھی قباحت آج کل
ہر کوئی دینے لگا ہے عالموں کو مشورہ
چھوڑ کر شرم وحیا کیجےتجارت آج کل
مت کرو تکیہ کسی پر رہزنوں کے شہر میں
بال بچوں کی کرو خود ہی حفاظت آج کل
کیوں نہ دوں اس دور میں ان کو مبارکباد میں
تھوڑی اجرت میں جو کرتے ہیں امامت آج کل
یہ جہاں فانی ہے سب کچھ خاک میں مل جائے گا
اپنے مولی کی کرو احسن عبادت آج کل