دارجلنگ میں شدید بارش سے تباہی

 لینڈ سلائیڈنگ اور پل گرنے سے درجنوں افراد ہلاک،متعدد لاپتہ
     دارجلنگ،05؍اکتوبر(ایجنسی) مغربی بنگال کے شمالی خطے میں مسلسل بارشوں نے پھر تباہی مچا دی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ نے راستوں کو تباہ کر دیا ہے۔ دارجلنگ میں کئی مٹی کے تودے گرنے سے پانچ افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ ایک دوسرے واقعے میں لوہے کا پل گرنے سے نو افراد کی موت ہو گئی ہے۔ اسی طرح کے واقعات میں کم از کم 15 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ وہیں سکم میں مختلف مقامات پر سیاحوں کے پھنسے ہونے کی خبر ہے۔صورت حال کی روشنی میں ضلع انتظامیہ نے جنگی پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ نے قومی شاہراہ 10 پر ٹریفک کو درہم برہم کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ پہاڑیوں اور میدانی علاقوں میں غیر معمولی بارشیں ہوں گی۔ اندازوں کے مطابق شمالی بنگال میں رات بھر مسلسل بارش ہوئی۔دارجلنگ ضلع انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق مری میں لوہے کا پل گرنے سے نو افراد کی موت ہو گئی۔ سکھیا میں مٹی کا تودہ گرنے سے چار افراد ہلاک ہو گئے۔ پہاڑی علاقوں میں مختلف جگہوں پر لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ ملبہ ہٹانے کی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔ سکم کے مختلف مقامات پر سیاح بھی پھنسے ہوئے ہیں۔کرسیونگ کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھیشیک رائے نے کہا، "میرک میں مٹی کے تودے سے پانچ لاشیں نکالی گئی ہیں۔ آج صبح دو اور لاشیں نکالی گئیں۔ سکھیا میں مزید چار لوگوں کی موت کی اطلاع ملی ہے۔ موسم کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔ دوپہر میں بارش کم ہوگئی، اس لیے بچاؤ کام زوروں پر ہے۔ سلی گوڑی سے روہنی تک سڑک بند ہونے کی وجہ سے کئی مقامات پر زمینی راستے بند ہیں۔" دلارام بھی بند ہے۔" میرک میں لینڈ سلائیڈنگ تباہ کن ہے۔ وہاں بھی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔انتظامی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ سے پہاڑیوں میں پیدا ہونے والے حالات کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ جی ٹی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انیت تھاپا نے کہا، "جی ٹی اے کا ڈیزاسٹر ڈپارٹمنٹ فعال طور پر کام کر رہا ہے۔ ہم نے خطرے میں پڑنے والوں سے پنچایت ممبران، جی ٹی اے حکام، اور عوامی نمائندوں کو مطلع کرنے کو کہا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 15 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ ہمیں بچوں اور خواتین کو وہاں سے نکالنے کا حکم دیا گیا ہے۔ میرک بی ڈی او، ایس ڈی او، میونسپل اہلکار اور دیگر اہلکار زمین پر کام کر رہے ہیں۔"