
سدرشن ریڈی کو 152 ووٹوں سے دی شکست
نئی دہلی،09؍ستمبر(ایجنسی)این ڈی اے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو ہندوستان کا نیا نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔ نائب صدر کے اس انتخاب میں مجموعی طور پر 788 لوگوں کو ووٹ دینے کا اختیار تھا، جن میں سے 781 لوگوں نے حصہ لیا۔ ووٹنگ کا فیصد 98.2 فیصد رہا۔ مجموعی طور پر 767 ووٹ ڈالے گئے، جن میں 15 ووٹ ’انویلڈ‘ قرار دیے گئے اور 752 ووٹ قابل قبول رہے۔ جب ووٹوں کی گنتی کی گئی تو سی پی رادھا کرشنن کو 452 ووٹ ملے، جبکہ ان کے حریف بی سدرشن ریڈی نے 300 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح رادھا کرشنن کو 152 ووٹوں سے فتح حاصل ہوئی۔راجیہ سبھا کے سکریٹری اور الیکٹورل افسر پی سی مودی نے سی پی رادھا کرشنن کی فتح کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ این ڈی اے امیدوار رادھا کرشنن ہندوستان کے اگلے نائب صدر منتخب کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے مطلع کیا کہ نائب صدر کے سترہویں انتخاب کے لیے 7 اگست کو نوٹس جاری کیا گیا تھا اور مجموعی طور پر 68 نامزدگیاں حاصل ہوئی تھیں۔ نامزدگی پرچہ کی جانچ کے بعد صرف سی پی رادھا کرشنن اور بی سدرشن ریڈی کے نام جائز پائے گئے تھے۔بہرحال، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سی پی رادھاکرشنن کی فتح کے بعد انھیں مبارکباد پیش کی ہے۔ امت شاہ نے اپنے بیان میں سی پی رادھا کرشنن سے امید ظاہر کی ہے کہ مجھے پورا یقین ہے کہ سماج کی نچلی سطح سے اٹھے ایک لیڈر کی شکل میں آپ کی دور اندیشی اور انتظامیہ کے بارے میں گہرا علم ہماری پارلیمانی جمہوریت کو مستفید کرے گا۔
نائب صدرجمہوریہ کے انتخاب میں تقریباً 96 فیصد ووٹنگ
نائب صدرجمہوریہ کے عہدے کے انتخاب کے لیے منگل کے روز ووٹنگ شام پانچ بجے مکمل ہو گئی، جس میں تقریباً 96 فیصد اراکین نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔ووٹوں کی گنتی آج ہی شام چھ بجے شروع ہوگی اور نتیجے شام تک آنے کی امید ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شام پانچ بجے تک تقریباً 96 فیصد ووٹنگ ہو چکی تھی۔ بیجو جنتا دل کے سات، بھارت راشٹر سمیتی کے چار اور شرومنی اکالی دل کے ایک رکن پارلیمنٹ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ ان جماعتوں نے پہلے ہی ووٹنگ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں صبح دس بجے شروع ہونے والی ووٹنگ میں سب سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی نے ووٹ ڈالا۔
جب وہ ووٹ ڈالنے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو ان کے ساتھ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، قانون کے وزیر ارجن رام میگھوال، وزیر اعظم کے دفتر میں مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور شہری ہوابازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو موجود تھے۔اس انتخاب میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے 781 اراکین کو ووٹ ڈالنے کا حق تھا۔