
واشنگٹن،08؍جولائی(ایجنسی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر جارحانہ تجارتی پالیسی کی جانب قدم بڑھایا ہے۔ انہوں نے ایشیا میں امریکہ کے دو بڑے تجارتی شراکت داروں جاپان اور جنوبی کوریا سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی (ٹیرف) لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق یکم اگست 2025 سے ہوگا۔خاص بات یہ ہے کہ جاپان اور جنوبی کوریا دونوں ایشیا میں امریکہ کے اتحادی ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ٹیرف جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ مسلسل تجارتی عدم توازن کی وجہ سے لگایا جا رہا ہے۔ڈونالڈ ٹرمپ نے جاپان اور کوریا کو دھمکی بھی ہے۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ امریکہ پر کوئی نیا جوابی ٹیرف نہ لگائیں۔ٹرمپ نے کہا کہ اگر جاپان اور جنوبی کوریا نے امریکہ پر جوابی ٹیرف عائد کیا تو وہ ان دونوں ممالک پر 25 فیصد کے ساتھ اسی رقم کے نئے ٹیرف عائد کر دیں گے جس سے جاپان اور جنوبی کوریا کے آٹوموبائل اور الیکٹرانکس سیکٹر کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔اگرچہ محصولات یکم اگست سے لاگو ہوں گے لیکن ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ امریکہ تین ہفتوں تک بات چیت کے لیے تیار ہے۔ یہ اضافی وقت امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو ایک نئے تجارتی معاہدے تک پہنچنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔