بی جے پی سنتھال پرگنہ میں منی پور ماڈل نافذ کرنا چاہتی ہے: جے ایم ایم

الحیات نیوز سرو س 
رانچی،02؍جولائی:جے ایم ایم نے سنتھال پرگنہ کے بھوگناڈیہہ میں ہول دیوس پر پیش آنے والے واقعہ پر بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ۔ بی جے پی پر بھوگناڈیہہ میں بدامنی پھیلانے کا الزام ہے۔ جے ایم ایم کے جنرل سکریٹری اور ترجمان سپریو بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بی جے پی سنتھال پرگنہ کو پریشان کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی سنتھال پرگنہ میں منی پور ماڈل کو نافذ کرنا چاہتی ہے۔ مسٹر بھٹاچاریہ نے کہا کہ یہاں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جیسا کہ منی پور میں پچھلے دو سالوں سے جاری ہے۔ بہت سے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں اور کئی ابھی تک چھپے ہوئے ہیں۔ مسٹر بھٹاچاریہ پارٹی دفتر میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ سنتھال پرگنہ کو بارود کے ڈھیر پر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
 حال ہی میں سدھیر نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے کبھی کسی سیاسی جماعت کے کارکن کو غیر قانونی اسلحہ کے ساتھ گھومتے دیکھا ہے؟ یہ کوئی سادہ معاملہ نہیں ہے۔ یہ ریاست کے امن و سلامتی پر براہ راست حملہ ہے۔ بھوگنا ڈیہہ میں ہونے والاپروگرام ایک سرکاری تقریب تھا۔ کوئی سیاسی تقریب نہیں ہوئی۔ یہ پروگرام سدو کانہو، چاند بھیرو، پھول جھانو جیسے تاریخی ہیروز کی یاد میں منعقد کیا جاتا ہے۔ یہ ریاست کا ثقافتی ورثہ ہیں۔جے ایم ایم کے ترجمان بھٹاچاریہ نے کہا کہ کیا بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں اتنی ہی آزادی ہے جتنی جھارکھنڈ میں ہے۔ 30 جون کو وزیر دیپک بیروا اور میں بنگال گئے۔ ہمیں گراؤنڈ میں پروگرام کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہم نے تقریب کا انعقاد دفتر کے برآمدے میں کیا۔ جے ایم ایم کے ترجمان نے ریاستی حکومت سے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سامنے آنا چاہیے کہ یہ سازش کس نے کی ہے۔ ہم جھارکھنڈ کو منی پور نہیں بننے دیں گے۔ عوام اس طرح کی سازشیں کرنے والوں کو جلد جواب دے گی۔ کہا: ملک میں بی جے پی کی پالیسیاں ناکام ہو رہی ہیں، اس لیے سماج میں فساد پھیلا کر توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔