
امیرشریعت کا اعلان ،پٹنہ کے گاندھی میدان میں لاکھوں کے مجمع نےوقف قانون کی واپسی تک تحریک کو جاری رکھنے کا کیا عہد
الحیات نیوز سروس
پٹنہ:پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں انسانوں کے امڈتے ہوئے سیلاب نے حکومت کے نئے قانون وقف کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہاکہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہماری تحریک مستقل مظبوطی کے ساتھ جاری رہے گی کیونکہ یہ وقف ایکٹ غیر دستور ی اقلیت دشمن اور آڑ ٹیکل ۱۳؍۱۴؍۲۵؍۲۶ اور ۳۰۰ اے کے خلاف ہے ، امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی نےبھی اپنے صدارتی خطاب میں شرکا ء سے عہد لیا کہ :ہم سب عہد کرتے ہیں کہ اس وقت تک ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں لےلیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ گاندھی میدا ن کے اس اجتماع نے سبھو ں کومحسوس کرادیا کہ ہم سب کی اجتماعی کوششوں سے ان شاء اللہ یہ ایکٹ واپس ہوجائے گا۔ حضرت امیر شریعت نےمزید فرمایا کہ مسلمان اپنے گھر اور وطن کی پر سکون زندگی کو خیر باد کہ کر جوق درجوق گاندھی میدان میں جمع ہوئے ہیں، امید کی جانی چاہیے کہ حکومت مسلمانوں کی بے چینی کو سمجھتے ہوئے وقف ایکٹ کو واپس لے گی ۔آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور تمام ملی جماعتوں کے مشترکہ تعاون سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ ، جھارکھنڈ ومغربی بنگال کی قیادت میں ۲۹؍جون کو’’ وقف بچاؤ دستور بچاؤ کانفرنس‘‘پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقد ہوئی جو حسب توقع پوری طرح کامیاب رہی ،اس میں بہار،اڈیشہ ،جھارکھنڈ ومغربی بنگال کے مسلمانوں نےبالعموم اور ملک بھر کے عوام نے حصہ لیا جس میں ہر طبقہ اور ہر جماعت کے افراد شامل تھے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق یہ مجمع لاکھوں کا رہا ہوگا ،پٹنہ کا گاندھی میدان اپنی تمام تر وسعت کے باوجود مسلمانوں کے امڈ تے ہوئے سیلاب کے سامنے تنگ دامنی کا شکوہ کرتا نظر آیا ،اس تاریخ ساز عظیم الشان کانفرنس سے ملک کےممتاز ملی قائدین مختلف مکاتب و فکر و خیال کے اصحاب فکر و دانش اور سیکولر اتحادی پارٹیوںکے قدآور سیاسی لیڈران و و ممبران پارلیمان نے اپنے بیانات میں واضح کیا کہ ہندوستان کی سیاسی تاریخ میں شاید ہی کو ئی ایسادور آیا ہو جیساکہ آج ہے جب سے مرکز میں بی جے پی بر سر اقتدارہوئی ہے۔ اس وقت سے تمام اقلیتی طبقے شدید اضطراب میں مبتلا ہیں ،یہ حکومت ہندوستان سے اعلی ٰ انسانی و اخلاقی اقدار کومٹا نے اور یہاںکی تہذیبی اور ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ دراصل وہ اس راہ سے ملک کے دستوری ڈھانچے کو ختم کرنا اور یہاں کے آئین کو بدلا نا چاہتی ہے۔لہٰذ اگر ہم سب مل جل کر ایک بن کر رہیں اور مل کر کام کریں تو بے جے پی کو اس کے مقاصد میں کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔
مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ جناب ڈیگ وجے سنگھ ،جناب طارق انور ایم پی ،جنا ب اکھلیش پرشاد سنگھ، ایم پی ،جناب عمران مسعود، ایم پی ،جناب عمران پرتاب گڑھی ،ایم پی ،جناب بھٹہ چاریہ ،جناب سلمان خورشید صاحب سابق مرکزی وزیر ،جناب راجیش جی لیڈر کانگریس ،جناب پپو یادو ایم پی ،جناب گوپال روی داس ایم ایل اے پھلواری شریف ،جناب محبوب عالم صاحب ایم ایل اے ،جناب اختر الایمان صاحب ایم ایل اے ،جناب جاوید صاحب ایم پی ،جناب ضیاء الرحمن برق ایم پی ،جناب کنہیا کمار نے اپنے بیانات میں کہا کہ ہم لوگ کسی حال میں بھی دستور کو کمزور نہیں ہونے دیں گے اور وقف قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے ۔جناب تجسوی یادوسابق نائب وزیر اعلیٰ بہار نے کہا کہ حق و انصاف کی لڑائی میں ہم سب مل جل کر اقدامات کریں اگر بہار میں ہماری حکومت تشکیل پاتی ہے تو ہم اس قانون کو یہاں نافذ نہیں ہونے دیں گے ،کیوں کہ اس ملک کو بنانے اور سنوارنے میں سبھوںنے قربانیاں دی ہیں اگر ایک طرف اشفاق اللہ خان نے شہادت دی ہے تو دوسری طرف بھگت سنگھ تھے ۔اس ملک کے لئے ہندو سکھ عیسائی اور مسلمان بھائیوں نے جان کو نچھاور کیا ہے اس لئے ہم محبت کے پیغام کو عام کریں انسانیت کو بچائیں ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری مولانا یاسین علی بدایونی نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات سے ملک کی ملی قیادت بے چین ہے ،مرکزی حکومت نے وقف ایکٹ میں ترمیم کرکے اس بے چینی کو بڑھا دیا ہے ہم سب کو اس کے خلاف ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔
امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانامحمد شمشاد رحمانی نے کہا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لے لیا جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ،قاضی شریعت مولانامحمد انظار عالم قاسمی نے کہا کہ انصاف پسند لوگ نئے قانو ن وقف کے خلاف کھڑے ہیں اس لئے کہ وہ جانتے ہیں یہ ملک دستور اور آئین کے تحت ہی چلے گا نہ کے ظلم اور زیادتی سے۔ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اجلاس کے مندوبین کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اگر ہم نے اخلاص و للہیت ،حوصلہ وہمت و فراست اور جہد مسلسل سے کام کیا تو انشاء اللہ ہماری کوشش ضرور کامیابی سے ہم کنار ہوگی ۔انہوں نے ملک کے گوشے گوشے سے تشریف لانے والوں اور اپنے رفقاء کا بھی شکریہ اداکیا ، مولانا مفتی محمد ثنا ء الہدیٰ قاسمی صاحب نے کہا کہ عظمت رسول ہمارے ایمان کا حصہ ہے جو اس پر حملہ کرے گا ہم ناموس رسالت کے لئے سب کچھ قربان کردیں گے۔معروف ماہر تعلیم اورصالح نوجوان جناب ولی الدین رحمانی کلکتہ نے کہا کہ ہم سب اللہ کے گھر کو قبضہ کرنے والے کے خلاف لڑیں گے ،جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا معصوم قاسمی صاحب نے کہا کہ ملک کا دستور سیکولر دستو ر ہے اس لئے ملک پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہونے دی جائےگی۔ اس موقع پر انہوں نےحضرت مولانا ارشد مدنی صاحب صدر جمعۃ علماء ہند کا پیغام بھی پڑھ کر سنا یا ،مولانا سید امانت حسین،مجلس علماء خطباء امامیہ اہل تشع نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اور ہم پورے حقوق کے ساتھ زندگی گذاریں گے ،مولانا ابو لکلام شمسی صاحب نے کہا ہمارے آبا و اجداد نے اس ملک کو خون جگر سے سینچا ہے اور اس کی حفاظت کی ہے۔ہم بھی اس ملک پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دین گے ،اجمیر شریف خانقاہ کے سجاد ہ نشیں خواجہ سرور جشتی نے کہا کہ ہم سب کو موقوفہ جائداد کی قربانی کے لئے تیار رہنا چاہیے ،جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر جناب ملک معتصم نے کہا کہ برادران وطن کو ساتھ لیکر اس ظالمانہ قانو ن کے خلاف تحریک چلائی جائے ،جناب مولانا عامر رشادی صدر راشٹریہ علماء کونسل اعظم گڑھ نے کہا کہ جو لوگ امارت کے خلاف محاذ آرائی کررہے ہیں ان کے خلاف بھی میدان عمل میں آنا چاہیے ، ان کے علاوہ مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت ،مولانا سہیل اختر قاسمی، نائب قاضی شریعت ،مولانا سہراب ندوی صاحب نائب ناظم ،مولانا اسعد قاسمی صاحب امام وخطیب جامع مسجد پٹنہ جنکشن ،مولانا سید شاہ طارق عنایت اللہ فردوسی ،مولانا محمد عباس سکریٹری جمعۃ علماء بہار ،مفتی نشاط احمد جمشید پور ،مولانا محمد ناظم قاسمی صاحب کے علاوہ محترمہ اسما ء زہرہ صاحبہ رکن آل انڈ یا مسلم پرسنل لا بورڈ، محترمہ عظمیٰ عالم کوکولکاتہ نے بھی اپنے خیالا ت کا اظہار کیا اور کہا کہ خواتین اسلام بھی اس کالے قانو ن کے خلاف جد جہد کررہی ہیں ۔
اس کانفرنس کا آغاز اسامہ فہد متعلم امارت شرعیہ کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا ،جناب مولانا منظر قاسمی صاحب نے بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اجلاس مشتر کہ طور پرکی کاروائی مولانا احمد حسین مدنی کنوینر وقف بچاؤ، دستور بچاؤ کانفرنس کے علاوہ مولانا مفتی محمد ثناءالہدی ٰ قاسمی ،مولانامفتی وصی احمد قاسمی،مولانا محمد سہر اب ندوی صاحب، مولانا و قاضی انور حسین صاحب نے مرحلہ وارکاروائی چلائی۔آخر میں یہ کانفرنس حضرت امیر شریعت کی دعاء پر اختتام پذیر ہوئی ۔