
ایران ایسا جواب دے گا کہ اسرائیل اپنی جارحیت پر پچھتائے گا
تہران،13؍جون(ایجنسی)اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے واضح کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کا جواب انتہائی سخت اور تباہ کن ہوگا۔ جنرل اسٹاف کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی ہدایت کے مطابق ایران اسرائیل کو ایسی سزا دے گا کہ وہ اپنی جارحیت پر نادم ہوگا۔یہ بیان ان حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جو جمعہ کی رات اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی دارالحکومت تہران اور دیگر شہروں پر کیے۔ ان حملوں میں کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا، جبکہ ریاستی میڈیا اور عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کی لاشیں دیکھی گئیں۔جنرل اسٹاف نے کہا کہ ایران کے خلاف اس قسم کی کارروائی صرف فوجی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ ہماری قوم غم زدہ ضرور ہے، مگر یہ دکھ ہماری طاقت بنے گا اور دشمن کو ایسا جواب دیا جائے گا جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔‘‘اسرائیلی حملوں میں ایران کے اہم فوجی اور سویلین شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ مارے جانے والوں میں ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور 6 جوہری سائنسدان شامل ہیں۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان حملوں کا مقصد ایران کی جوہری اور عسکری صلاحیت کو کمزور کرنا تھا، مگر ایرانی قیادت کا کہنا ہے کہ ان ’بزدلانہ حملوں‘ سے ایران کی قوتِ مزاحمت کو مزید تقویت ملی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ اور دیگر سرکاری اداروں نے بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کو روکا جائے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔دوسری جانب ایرانی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ تہران سمیت کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے جن میں شہریوں نے اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور حکومت سے فوری اور سخت ردعمل کا مطالبہ کیا۔ایران کی فوجی قیادت نے واضح کیا ہے کہ مناسب وقت اور مقام پر دشمن کو جواب دیا جائے گا اور اس بار ایسا وار ہوگا جو اسرائیل کی عسکری اور سیاسی قیادت کے ہوش اُڑا دے گا۔ ایران کے اس سخت مؤقف کے بعد خطے میں کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے اور عالمی برادری کی نظریں اب تہران کے آئندہ اقدامات پر مرکوز ہو گئی ہیں۔