
ہر گوشہ عبادت گزاروں سے معمور، ’شدید گرمی کے اثرات میں 90 فیصد کمی‘
مکہ مکرمہ،06؍جون(ایجنسی)مکہ مکرمہ میں آج دس ذو الحجہ کو مسجد حرام ایک بار پھر لاکھوں اللہ کے مہمانوں سے بھر گئی، جب حجاج کرام نے طوافِ زیارت (طوافِ افاضہ) ادا کیا۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ (اردو) کی رپورٹ کے مطابق حرم کے اطراف علی الصبح سے ہی ایمان افروز مناظر دکھائی دیے، جہاں حجاج کرام مکمل اطمینان، روحانیت اور نظم کے ماحول میں مناسک حج ادا کرتے نظر آئے۔قبل ازیں، نماز فجر کے بعد حجاج کرام مزدلفہ سے منیٰ روانہ ہوئے، جہاں پہنچ کر انھوں نے جمرہ عقبہ کو کنکریاں ماریں۔ اس سے قبل جمعرات کو میدان عرفات میں وقوفِ عرفہ ادا کیا گیا اور پھر رات مزدلفہ میں قیام رہا۔ حجاج کی نقل و حرکت پورے حج کے دوران مشاعر مقدسہ کے درمیان مکمل نظم و نسق اور سکیورٹی انتظامات کے ساتھ جاری رہی۔دریں اثنا، عمومی ادارہ برائے امورِ حرمین شریفین نے مسجد حرام کے تمام گوشے بشمول صحن مطاف، برآمدوں اور دیگر جگہوں کو جدید ترین صفائی کے نظام سے آراستہ رکھا۔ ان جگہوں پر قبل اور بعد دونوں اوقات میں صفائی کی جاتی ہے۔ حجاج کرام کے لیے مخصوص راستے، ہجوم کے کنٹرول کے لیے پیشگی منصوبہ بندی، خودکار نظام اور تمام متعلقہ اداروں کے درمیان ہم آہنگی اس بات کی ضامن رہی کہ مناسک نہایت اطمینان سے ادا ہوں۔مسجد حرام کے تمام حصوں میں ٹھنڈی اور صاف ہوا کی فراہمی کے لیے مکمل ایئر کنڈیشنگ نظام مؤثر طریقے سے فعال رہا اور بیرونی صحنوں میں بھی ٹھنڈک کا خاطر خواہ بندوبست کیا گیا تھا۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق، جنرل اتھارٹی برائے امورِ مسجد الحرام و مسجد نبوی نے ایک نئی ڈیجیٹل سروس بھی شروع کی ہے جس کے ذریعے زائرین ویب سائٹ پر مطاف اور مسعیٰ میں ہجوم کی موجودہ صورتحال معلوم کر سکتے ہیں۔ یہ سروس ایک سادہ اور بصری انٹرفیس کے ذریعے طواف و سعی کے بہتر اوقات طے کرنے میں مدد دیتی ہے تاکہ بھیڑ سے بچا جا سکے۔ یہ اقدام ڈیجیٹل سہولتوں کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔سعودی وزارت صحت نے اس سال حج کے دوران ایک بڑی کامیابی کا اعلان کیا ہے۔ وزارت کے مطابق رواں سال 1446 ہجری میں گرمی کے دباؤ (ہیٹ اسٹریس) کے واقعات میں گزشتہ سال کی نسبت 90 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔وزارت صحت نے اس کامیابی کو ’ویژن 2030‘ کے تحت جاری صحت سے متعلق پروگراموں اور ’ضیوف الرحمن‘ کے لیے ترتیب دی گئی پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
ان اقدامات میں حفاظتی انتظامات کو سخت کرنا، طبی عملے کی موجودگی کو یقینی بنانا اور شعور بیدار کرنے کی مہمات شامل ہیں۔وزارت کے مطابق حکومتی اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور جامع حکمت عملی نے اس بات کو ممکن بنایا کہ حجاج کرام نہ صرف محفوظ رہیں بلکہ سہولت کے ساتھ مناسک بھی ادا کر سکیں۔ یہ تمام انتظامات اس بات کا مظہر ہیں کہ سعودی عرب، حج کے ہر مرحلے کو آرام دہ، محفوظ اور منظم بنانے کے لیے کس قدر سنجیدہ اور جدید حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔