
ویٹکن سٹی،21؍اپریل(ایجنسی) ویٹکن سٹی میں آج پوپ فرانسس کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ وہ طویل مدت سے کئی طرح کے امراض میں مبتلا تھے۔ نمونیا کی شکایت کے بعد انھیں گزشتہ دنوں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ 88 سالہ پوپ فرانسس کے انتقال کی خبر ویٹکن سٹی سے دی گئی ہے۔ ایک دن قبل ہی انھوں نے امریکہ کے نائب صدر جیڈی وینس سے ملاقات کی تھی۔ ان کی موت نے پوری دنیا کے تقریباً 1.4 ارب کیتھولک آبادی کو غم میں غرق کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس گزشتہ ایک ہفتے سے برونکائٹس سے متاثر تھے اور انھیں گزشتہ جمعہ (14 فروری) کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ بگڑتی چلی گئی، کیونکہ ڈاکٹروں کو ’پیچیدہ علاج والی حالت‘ کے سبب پوپ فرانسس کے سانس کی نلی کے انفکشن سے متعلق علاج میں تبدیلی کرنی پڑی، اور پھر ایکسرے کرانے پر تصدیق ہوئی کہ وہ ڈبل نمونیا سے متاثر تھے۔
پوپ فرانسس گزشتہ ہفتہ سینٹ پیٹرس اسکوائر میں روایتی اتوار کے دعائیہ اجلاس اور کیتھولک چرچ کی سالگرہ منانے کے لیے اجتماعی دعاء کی قیادت نہیں کر پائے تھے، کیونکہ ان کی طبیعت بے حد خراب تھی۔ ان کی خراب صحت کے سبب پہلے سے طے کردہ ان کے پروگرام بھی کینسل کر دیے گئے تھے۔ ڈاکٹروں نے انھیں پوری طرح سے آرام کرنے کا مشورہ دیا تھا، لیکن پہلے ان کی حالت کو ’مستحکم‘ بتائے جانے کے باوجود ویٹکن نے ہفتہ کی شام کو ایک اپڈیٹ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ طویل مدت سے سانس لینے میں تکلیف کے بعد ان کی حالت بگڑ گئی ہے۔خبر رساں ایجنسی اے پی کی ایک رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس کے انتقال کا اعلان ویٹکن کے کیمرلینگو کارڈینل کیوین فیریل نے کیا۔ کیمرلینگو کارڈینل دراصل ویٹکن سٹی میں ایک ایڈمنسٹریٹو عہدہ ہے، جس کا کام خزانہ کی دیکھ ریکھ کرنا اور شہر میں انتظامی امور دیکھنا ہے۔