
بیروت :لبنان کی حزب اللہ اتوار کو اپنے مقتول رہنما حسن نصراللہ کے جنازے میں وسیع پیمانے پر لوگوں کی شرکت کے لیے تیاری کر رہی ہے جو اسرائیل کے ساتھ شدید جنگ کے بعد ایران کے حمایت یافتہ گروپ کی جانب سے طاقت کا مظاہرہ کرنے کا ایک موقع ہے۔تقریباً پانچ ماہ قبل بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر ایک بہت بڑے اسرائیلی حملے میں نصراللہ کی ہلاکت نے حزب اللہ کے حامیوں کو بے اعتمادی میں مبتلا کر دیا اور لبنان اور خطے میں صدمے کی لہر دوڑ گئی تھی۔اتوار کی آخری رسومات کے دوران ملک میں تمام سرگرمیاں اور نقل و حرکت رک جائے گی جو دوپہر 1:00 بجے مقامی وقت (11:00 جی ایم ٹی) پر دارالحکومت کے مضافات میں کیمل شمعون سپورٹس سٹیڈیم میں منعقد ہوں گی۔حزب اللہ نے سخت حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے اور سکیورٹی فورسز پر زور دیا ہے کہ وہ لوگوں کی بڑی تعداد کو منظم کرنے میں مدد کریں جن کی تعداد دسیوں ہزار ہونے کی توقع ہے۔ ملک کے طول و عرض سے بھی حزب اللہ کے مضبوط ٹھکانوں کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک سے بھی لوگ آنے والے ہیں۔بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک 60 سالہ الیکٹریشن حسن وہبی نے کہا کہ جنازے کا اجتماع "ایک تاریخی دن اور موقع" ہو گا۔انہوں نے کہا، "لوگوں کی شرکت بہت بڑی تعداد میں ہو گی۔ اسرائیل دیکھے گا کہ ہم خوفزدہ نہیں ہیں۔"حزب اللہ نے صدر سمیت سینئر لبنانی حکام کو مدعو کیا ہے۔اس کے اہم غیر ملکی حمایتی ایران نے کہا ہے کہ وہ "اعلی سطح پر" شرکت کرے گا لیکن یہ نہیں بتایا کہ کون شرکت کرے گا۔بیروت میں مقیم حزب اللہ امور کے ماہر اور اٹلانٹک کونسل کے سینئر فیلو نکولس بلانفورڈ نے کہا، حزب اللہ کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ "یہ ظاہر کر سکے کہ وہ خوفزدہ نہیں ہوئے ہیں اور وہ بدستور شیعہ برادری میں ایک مقبول قوت ہیں"۔انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، جنازہ "بالکل اسی کے اظہار کا ایک موقع بننے والا ہے۔"