حزب اللہ کے ارکان بنے نشانہ، 11 ہلاک، کئی ہزار زخمی
بیروت :لبنان میں اچانک پیجرز میں ہونے والے دھماکوں نے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ مختلف علاقوں میں حزب اللہ کے جنگجوؤں اور عام شہریوں کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہونے سے اب تک ہزاروں افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 11 تک پہنچ گئی ہے۔یہ دھماکے لبنان کے جنوبی علاقوں اور بیروت کے مضافاتی علاقوں میں مقامی وقت کے مطابق دوپہر 3:45 بجے شروع ہوئے اور تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ دھماکے حزب اللہ کے جنگجوؤں کے پیجرز میں ہوئے، جو آپس میں رابطے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیجرز کو کسی نے ہیک کر کے ان میں دھماکے کروائے ہیں۔ لبنان کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان بھر میں متعدد وائر لیس کمیونیکیشن ڈیواسز میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں بڑی تعداد میں افراد زخمی ہوئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جن پیجرز میں دھماکے ہوئے ہیں وہ جدید ماڈل کے تھے جنہیں حالیہ مہینوں میں ہی خریدا گیا تھا۔دھماکوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اس واقعے میں تقریباً 3 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 400 کی حالت تشویشناک ہے۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور ڈاکٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔حزب اللہ نے اس واقعے کو اسرائیل کی سازش قرار دیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
بین الاقوامی ادارے اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ پیجرز میں دھماکوں کا سبب کیا تھا۔ دھماکوں کے بعد لبنانی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پاس موجود پیجرز کو فوری طور پر ضائع کر دیں۔