اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ!

جے پی سی مودی کے ریمارکس سے آئے اسٹاک مارکیٹ کے بھونچال کی تحقیقات کرے: راہل گاندھی نئی دہلی، 06 جون (یو این آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ انتخابی نتائج سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں کئے گئے تبصروں کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے اور یہ اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ ہے، اس لیے اس کی تحقیقات مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے کرائی جائے۔مسٹر گاندھی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی اور ان کے وزراء کی طرف سے اسٹاک مارکیٹ کو لے کر پھیلائی گئی کنفیوژن فہرست وار حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ان تینوں کو معلوم تھا کہ 4 جون کو آنے والے نتائج ایگزٹ پول کے مطابق نہیں ہیں، پھر بھی انہوں نے اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں کنفیوژن پھیلا دی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ یہ ایک بہت بڑا گھپلہ ہے اور جے پی سی کی جانچ ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اب تک کا سب سے بڑا گھپلہ ہے اور اس سے پہلے مسٹر مودی نے اس بارے میں نیوز چینل کے ذریعہ جو اشارے دیئے تھے اس کا سیدھا اثر سرمایہ کاروں پر پڑا ہے۔ مسٹر مودی نے امبانی کے چینل کے ذریعہ یہ اشارہ دیا اور اسٹاک مارکیٹ کے بارے میں کنفیوژن پھیلائی جس کی وجہ سے خوردہ سرمایہ کاروں کو 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسٹر مودی نے سرمایہ کاروں کو واضح اشارہ دیا تھا کہ 4 جون کو اسٹاک مارکیٹ میں زبردست اضافہ ہوگا حالانکہ وہ جانتے تھے کہ ایگزٹ پول غلط تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسا اشارہ دینے کی کیا وجہ ہے اور سرمایہ کاروں کے لاکھوں اور کروڑوں روپے کے نقصان کی کیا وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا گھپلہ ہے اور اس پورے واقعہ کی جے پی سی سے تحقیقات ہونی چاہئے۔