شکاگو: مسافر بردار طیاروں کے حوالے سے عالمی شہرت رکھنے والی کمپنی ’’بوئنگ‘‘ نے حال ہی میں امریکی فوج کے لیے مستقبل کے جنگی ہیلی کاپٹر کا ڈیزائن پیش کردیا جو نگرانی کے علاوہ دشمن پر فضائی حملے بھی کرسکے گا۔امریکی فوج نے اپنے پرانے جنگی ہیلی کاپٹر ’’کیووا واریئر‘‘ کو ریٹائر کرکے اس کی جگہ نئے اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہیلی کاپٹروں کے لیے مقابلہ شروع کروایا ہوا ہے جس میں بوئنگ کے علاوہ بیل، اے وی ایکس ایئرکرافٹ، کیرم ایئرگرافٹ اور سائیکورسکی ہیلی کاپٹرز جیسے بڑے نام شامل ہیں۔بوئنگ نے اب تک اپنے ہیلی کاپٹر کا ڈیزائن خفیہ رکھا ہوا تھا جسے اس ہفتے جاری کیا گیا ہے۔ بوئنگ کی آفیشل ویب سائٹ پر اس ہیلی کاپٹر کی تصوراتی تصاویر کے علاوہ تکنیکی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ یہ موجودہ جنگی ہیلی کاپٹروں کے مقابلے میں خاصا پتلا اور لمبوترا ہوگا، جس کا واضح مقصد اس کی ایئرو ڈائنامکس کو بہتر بنانا ہے۔اس میں چھ پنکھڑیوں والا صرف ایک مرکزی روٹر ہوگا جسے ایک انجن کی مدد سے گھمایا جائے گا۔ مشن کنٹرول کےلیے یہ جدید ترین فلائی بائی وائر سسٹم سے لیس ہوگا۔ اپنے پروپیلر کے ذریعے یہ چھوٹے دائرے میں بھی بہ آسانی چکر لگا سکے گا جبکہ اس کے آگے بڑھنے کی رفتار بھی موجودہ ہیلی کاپٹروں سے نمایاں طور پر زیادہ ہوگی۔دو افراد کی گنجائش والے اس ہیلی کاپٹر میں جدید ڈسپلے بھی ہوگا جو اس میں موجود دونوں سواروں کو ارد گرد کی صورتِ حال سے ہر دم باخبر رکھے گا۔ اپنی غیرمعمولی صلاحیتوں کے باعث یہ ہر طرح کے موسم میں کارروائی کرنے کے قابل ہوگا جبکہ مرمت، سروس اور اسلحہ لوڈ کرنے میں بھی اسے بہت کم وقت درکار ہوگا۔اس کا ڈیزائن کتنا ہی اچھوتا اور غیر معمولی کیوں نہ ہو لیکن اسے منتخب کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ امریکی فوج کو کرنا ہے۔ ماضی میں بھی امریکی ’’جوائنٹ اسٹرائک فائٹر‘‘ (جے ایس ایف) لڑاکا طیارے کےلیے بوئنگ کا ڈیزائن زیادہ بہتر سمجھا جارہا تھا لیکن آخری وقت میں یہ ٹھیکہ لاک ہیڈ مارٹن کو دے دیا گیا۔اسی طرح آج سے تقریباً 20 سال پہلے بوئنگ نے ’’شکاری پرندہ‘‘ (برڈ آف پرے) کے نام سے مستقبل کے ایک اور لڑاکا طیارے کا ڈیزائن پیش کیا تھا لیکن اسے بھی توجہ کے قابل نہیں سمجھا گیا۔