غزہ میں زمینی جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیلی فوج پر سب سے خوفناک حملہ، 10 جوان ہلاک

غزہ،13؍دسمبر(ایجنسی)اسرائیل کی فوج آئی ڈی ایف نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ شمالی غزہ میں اچانک اس کے فوجیوں پر حملہ ہوا ہے جس میں 10 جوان ہلاک ہو گئے ہیں۔ حماس کے کنٹرول والے علاقہ غزہ میں 27 اکتوبر کو زمینی جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوجیوں کی یہ سب سے زیادہ موت ہے۔ بدھ کے روز 10 جوانوں کی موت کے ساتھ ہی اس جنگ میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی مجموعی تعداد 115 ہو گئی ہے۔مہلوکین کی شناخت کرنل یتزاک بین بیساٹ، کرنل تومر گرن برگ، میجر روئی میلڈاسی، میجر موشے اورام بارآن، سارجنٹ اچیا ڈسکل، کیپٹن لیل ہایو، میجر بین شیلی، میجر روم ہیچٹ، سارجنٹ اڑیا یاکوف اور سارجنٹ ایرن الونی کی شکل میں کی گئی ہے۔ جہاں پر یہ واقعہ پیش آیا وہاں پر فی الحال کیا حالات ہیں، اس سلسلے میں کچھ بھی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں تقریباً 1200 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور کئی اسرائیلیوں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا تھا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل نے غزہ پر ہوائی حملے شروع کر دیے تھے۔ بعد ازاں 27 اکتوبر کو زمینی حملے کی شروعات ہوئی تھی۔ غزہ پٹی میں وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس-اسرائیل جنگ کے شروع ہونے کے بعد سے فلسطینی علاقہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریباً 19000 ہو گئی ہے۔خبر رساں ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق وزارت کے ترجمان اشرف الکیدرا نے کہا کہ منگل تک غزہ پر اسرائیلی فوجی حملوں میں مجموعی طور پر 18412 فلسطینی مارے گئے ہیں اور 50100 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ الکیدرا نے کہا کہ گزشتہ کچھ گھنٹوں کے دوران 207 فلسطینیوں کی لاشوں کو غزہ پٹی کے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا، جبکہ اسرائیلی چھاپہ ماری میں 450 دیگر زخمی ہو گئے۔ نومبر کے آخر میں حماس کے ذریعہ اسرائیلی جیلوں سے 240 فلسطینی قیدیوں کی رِہائی کے بدلے میں 105 اسرائیلی یرغمالوں کو آزاد کرنے کے لیے 10 روزہ جنگ بندی نافذ کی گئی تھی، اور ایک بار پھر جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی کوششیں ہو رہی ہیں۔