اسرائیلی حملہ کے سبب ہر 10 منٹ میں ایک بچے کی ہو رہی موت، غزہ کی وزارت صحت کا دعویٰ

غزہ،5؍نومبر(ایجنسی)غزہ کی وزارت صحت کے ایمرجنسی میڈیکل سنٹر نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل کے لگاتار حملوں کی وجہ سے ہر 10 منٹ میں ایک بچے کی موت ہو رہی ہے اور دو بچے زخمی ہو رہے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر زمین اور ہوا سے حملے جاری ہیں، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بچوں کی بھی موت ہو رہی ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے ایمرجنسی سنٹرل کے ڈائریکٹر معتصم صلاح نے اتوار کے روز ایک بیان دیا جس میں جانکاری دی ہے کہ اسرائیل نے غزہ پر جب سے حملہ کرنا شروع کیا ہے، اس وقت سے اب تک غزہ پٹی میں 3900 بچے مارے گئے ہیں اور 8067 معصوم زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔دوسری طرف وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں فی الحال 1250 بچے لاپتہ ہیں۔ وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے لوگوں میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ تھے۔ حماس کے 7 اکتوبر کو حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں بمباری شروع کر دی جو اب تک جاری ہے۔ حماس کے حملے میں تقریباً 1400 لوگ مارے گئے تھے اور کم از کم 239 لوگوں کو یرغمال بنا کر اغوا کر لیا گیا تھا۔