کراچی میں راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ، 10 جاں بحق

     کراچی،31؍مارچ(ایجنسی) کراچی سائیٹ ایریا میں زکوۃ اور آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ میں کم از کم دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سات افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔یہ واقعہ جمع کی شام شہر کے سائیٹ ایریا میں پیش آیا ہے، ڈپٹی کمشنر کیماڑی مختیار ابڑو نے بی بی سی کو بتایا کہ ایس کے ڈائننگ نامی فیکٹری میں زکوۃ کی نقد رقم اور آٹا تقیسم کیا جا رہا تھا جس کے دوران خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی تھی اس دوران وہاں بھگدڑ مچ گئی۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک پانچ سے زائد افراد ہلاک ہیں اور متعدد زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔ تاہم ڈاکٹر سمیعہ سید نے تصدیق کی ہے کہ اس وقت تک دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی اجازت کے بغیر راشن اور زکوۃ کی تقیسم کی جا رہی تھی۔ پولیس نے فیکٹری کے مینجر سمیت سات افراد کو گرفتار کرلیا ہے اور اس وقتے میں غفلت برتنے پر مقدمہ بھی دائر کیا جا رہا ہے۔سینئر افسر نے بتایا کہ فرم کے منیجر اور سپروازر سمیت تین ملازمین کو صدقہ کی تقسیم کے دوران مناسب انتظامات نہ کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مبینہ طور پر کمپنی کا مالک موجود نہیں تھا۔ایدھی فاؤنڈیشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ 6 خواتین بھی بے ہوش ہوگئی ہیں جنہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دو خواتین کی لاشیں سول ہسپتال کراچی بھیج دی گئیں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیمنز چورنگی میں کمپنی میں بھگدڑ مچنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ راشن کی تقسیم اور فلاحی کاموں کے لیے انتظامیہ کو باقاعدہ اطلاع دینی چاہیے اور 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی رپورٹ انتہائی تکلیف دہ ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کی زخمیوں کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی۔