میں نے 25 طالبان کو قتل کیا، آپریشن کی ویڈیو بنائی گئی: ہیری

کابل:(ایجنسی)برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے اپنی طویل انتظار کی یادداشت میں کہا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں اپنے دوسرے دورے کے دوران 25 طالبان کو قتل کر دیا تھا۔ان کی نئی کتاب10 جنوری کو شائع کی جائے گی۔ تاہم اس کتاب کے مندرجات سامنے آرہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب 38 سالہ نوجوان نے اپنی فوجی خدمات کے دوران مارے جانے والے طالبان کی تعداد واضح کی ہے۔شہزادہ ہیری نے افغانستان میں گزارے اپنے دور کے متعلق بتایا کہ انہوں نے وہاں جن طالبان کو قتل کیا ان میں سے ہر ایک کے قتل کی ویڈیوز بھی دیکھی تھیں۔پرنس ہیری کو 2007-2008 میں اپنے پہلے دور میں صوبہ ہلمند میں فارورڈ ایئر کنٹرولر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جسے اس وقت مختصر کر دیا گیا جب غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں نے برطانوی میڈیا کے ساتھ متفقہ خبروں کی بلیک آؤٹ کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے اپنی یادداشتوں میں یہ بھی کہا کہ ان کے بڑے بھائی اور تخت کے وارث شہزادہ ولیم نے انہیں 2019 میں ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے درمیان جھگڑے کے دوران مارا اور گرا دیا تھا۔38 سالہ ہیری نے اپنی کتاب "سپیئر" میں بتایا ہے کہ کس طرح میں نے اور بھائی ولیم نے اپنے والد چارلس، جو اب برطانیہ کے بادشاہ ہیں، سے التجا کی تھی کہ وہ کمیلا سے شادی نہ کریں۔ ہیری نے اپنی کتاب میں یہ انکشاف بھی کیا کہ انہوں نے نوعمری میں کوکین کا استعمال کیا تھا۔
ہیری کی کتاب 10 جنوری کو مارکیٹ میں ریلیز ہونے والی تھی لیکن گارڈین اخبار نے گزشتہ رات لیک ہونے والے اقتباسات شائع کر دئیے۔ رائیٹرز اور دیگر میڈیا سپین میں جلد ریلیز ہونے کے بعد ہسپانوی زبان میں اس کی کاپیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔کتاب کی کچھ تفصیلات آئی ٹی وی چینل کی جانب سے ہیری کے ایک انٹرویو سے نشر ہونے والے کلپ میں بھی سامنے آئیں جسے بعد میں نشر کیا جائے گا۔ اس میں انھوں نے کہا کہ وہ مئی میں اپنے والد کی تاجپوشی میں شرکت کا وعدہ پورا نہ کر سکے تھے۔ہیری کی یادداشتیں اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کی موت اور فوج میں گزارے گئے اپنے وقت اور پیش آنے والی مشکلات کا بھی احاطہ کرتی ہیں۔ ہیری نے لکھا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں خدمات انجام دیتے ہوئے 25 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کیا۔اپنے خاندان کے ساتھ تعلقات سے متعلق سب سے نمایاں انکشافات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کیسے وہ اور میگھن 2020 میں کیلیفورنیا منتقل ہوئے اور اپنی نئی زندگی شروع کرنے کیلئے اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے تھے۔ ان حالات پر شاہی خاندان کے رواج کے مطابق کنگ چارلس اور پرنس ولیم کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
میگھن بدتمیز اور گستاخ قرار
ہیری نے لکھا کہ 2019 میں ان کے لندن کے گھر میں لڑائی اس وقت ہوئی جب ان کے بھائی ولیم نے میگھن کو "سخت، بدتمیز اور گستاخ" قرار دیا۔ ہیری نے اس واقعے کے بارے میں لکھا کہ ولیم نے میرا کالر پکڑا، میرا ہار پھاڑ دیا، اور مجھے زمین پر گرا دیا۔ میں کتے کی کھانے کی پلیٹ پر گرا، جو میری کمر کے نیچے سے ٹوٹ گیا اور مجھے زخمی کر دیا۔ میں ایک لمحے کے لیے وہیں لیٹ گیا، دنگ رہ گیا، پھر اٹھ کر اسے کہا کہ یہاں سے نکل جاو۔
ولیم معذرت خواہ نظر آیا
ہیری نے لکھا کہ ولیم نے پھر اسے اُکسایا کہ وہ اسے واپس مارے، لیکن اس نے انکار کر دیا اور پھر ولیم اس کے بعد واپس آیا اور اور وہ معذرت خواہ نظر آیا، ولیم نے کہا کہ میں اس واقعہ کا میگھن کو نہ بتاؤں۔یاد رہے شہزادہ ولیم اور ہیری 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے میں اپنی والدہ ڈیانا کی موت کے بعد ایک دوسرے کے بہت قریب سمجھے جاتے تھے لیکن دونوں بھائیوں کے درمیان اس وقت سے دراڑ پیدا ہوگئی جب ہیری نے 2018 میں سابق اداکارہ میگھن سے شادی کی اور پھر جوڑے نے اپنے شاہی فرائض کو ترک کر دیا۔
کتاب میں ہیری نے کمیلا کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کا حال بھی بیان کیا۔ یاد رہے ڈیانا نے کمیلا کو اپنی شادی ٹوٹنے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ ہیری نے لکھا کہ اس نے اور ولیم نے کمیلا کو قبول کرلیا لیکن اپنے والد سے کہا کہ وہ اس سے شادی نہ کریں۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ولیم اور میں نے ایسا نہ کرنے کو کہا تھا میرے والد نے کمیلا سے شادی کر لی۔ ہیری نے لکھا کہ تلخی اور اداسی کے باوجود ہم نے اپنے والد اور کمیلا کی شادی کو دیکھا اور اپنی ماں کی تاریخ کا ایک اور صفحہ بند کیا۔ ہم جانتے تھے کہ یہ سب غیر متعلق ہے۔