پاکستان : اسلام آباد میں خودکش دھماکہ,ایک پولیس اہلکار دو خودکش حملہ آور ہلاک، چار زخمی

اسلام آباد 23 دسمبر (یو این آئی) پاکستان کے قومی دارلحکومت  اسلام آباد کے علاقے آئی ٹین فور میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہوا جبکہ گاڑی میں موجود دو حملہ آور بھی ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں ہائی الرٹ کی وجہ سے چیکنگ چل رہی تھی اور اس دوران پولیس اہلکاروں نے مشکوک گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکا۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ گاڑی رکتے ہی خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین شہید ہو گیا۔
اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز سہیل ظفر چٹھہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ صبح سوا 10 بجے ایک مشکوک ٹیکسی آرہی تھی جس میں ایک مرد اور ایک خاتون سوار تھی، پولیس کے ایگل اسکواڈ نے مشکوک سمجھتے ہوئے انہیں روکا اور ان کی تلاشی لی۔انہوں نےکہا کہ  ابھی مشکوک افراد کی جامہ تلاشی جاری تھی کہ ایک لمبے بالوں والا لڑکا واپس گاڑی میں آیا اور اس نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے 2 دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ  ابتدائی تحقیقات کے مطابق گاڑی میں ایک مرد اور ایک خاتون سوار تھے جن کے جسم کے اعضا ہم نے اکٹھا کر لیے ہیں۔ڈی آئی جی آپریشنز نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پولیس اہلکار نے گاڑی کا دروازہ کھول کر رکھا ہوا تھا اور ان مشکوک افراد کو گاڑی کے اندر سے جانے سے روک رہا تھا لیکن لمبے بالوں والے شخص نے گاڑی کے اندر مکمل داخل ہوئے بغیر ہی ایک بٹن دبایا جس سے دھماکہ ہو گیا۔وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر اطلاعات مریم  اورنگزیب نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار کو  خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پولیس اہلکاروں کی وجہ سے اسلام آباد بڑے  حادثے سے بچ گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 فور میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔جمعہ  کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیراعظم نے اسلام آباد  پولیس کے شہید ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ  پولیس اہلکاروں نے اپنے لہو کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کو روکا، قوم اپنے  بہادروں کو سلام پیش کرتی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ریڈ زون اور اسلام آباد میں تھریٹ الرٹ رہتا ہے، مگر ہمیں توقع نہیں تھی کہ اسلحے سے بھری گاڑی آئے گی۔نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ گاڑی میں اتنی مقدار میں اسلحہ تشویش ناک ہے اس لیے ہمیں سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے اور اس سلسلے میں شہریوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی جائے گی اور وہ پریشانی برداشت کرنی چاہیے تاکہ اس میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔دھماکے کے بعد حملہ آورکے اعضا جائے وقوع پر پھیل گئے جبکہ دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کی شدت کی وجہ سے اطراف کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔دھماکے کے فوری بعد وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ آئی جی اسلام آباد نے شہر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔