عمران خان پر قاتلانہ حملہ

گولے لگنے سے ہوئے زخمی ،حملہ آور گرفتار اسلام آباد، 3 نومبر (یو این آئی) پاکستا تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشدنے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں یاسمین راشد نے بتایا کہ الحمدللہ عمران خان کی صحت بہتر ہے، انہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان پر فائرنگ کرنے والے دو حملہ آور تھے۔سابق وزیر اعظم پر وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران مسلح شخص کی جانب سے اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ کنٹینر پر دیگر راہنماؤں کے ساتھ موجود تھے۔ فائرنگ سے 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے۔ فائرنگ کے وقت قافلہ ظفر علی خان چوک کے قریب پہنچا تھا۔ کارکنان عمران خان کو ہاتھوں میں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لے کر روانہ ہوئے۔دریں اثناء مبینہ حملہ نے کہا ہے کہ میرا ٹارگٹ صرف عمران خان تھا اور کسی کو نہیں مارنا چاہتا تھا۔پولیس کو دیے گئے بیان میں اس کا کہنا ہے کہ میں نے عمران خان کو پوری طرح مارنے کی کوشش کی تھی،ان کو اچانک مارنے کا فیصلہ کیا۔مبینہ حملہ آور نے کہا کہ اپنی موٹرسائیکل پر آیا جو ماموں کی دکان پر کھڑی ہے، میرے پیچھے کوئی نہیں تنہا عمران خان کو مارنے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کے صدر عارف علوی نے سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ کو بزدلانہ اور مکر و فریب سے پُر قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے سابق بہادر وزیر اعظم پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتاہوں۔ انہوں نے لکھا کہ افسوسناک واقعے پر حکام بالاسے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، واقعے کے دوران جاں بحق ہونے والے سیاسی کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔صدر علوی نے کہا کہ عمران خان کے قاتلانہ حملے میں بچ جانے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ حملہ افسوسناک، تشویشناک، مکرو فریب سے پُر اوربزدلانہ ہے۔نہوں نے مزید لکھا کہ عمران خان ٹانگ میں چند گولیاں لگنے سے زخمی ہیں، امید ہے کہ عمران خان کی حالت نازک نہیں ہے، اللہ تعالیٰ ان کو اور تمام زخمیوں کو صحت عطا فرمائے۔واضح رہے کہ آج وزیرآباد میں حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوا۔فائرنگ کے بعد مارچ میں بھگدڑ مچی اور کینٹینر پر موجود رہنما بھی گھبرا گئے، فائرنگ کے بعد کارکنان عمران خان کو ہاتھوں اٹھا کر کنٹینر سے گاڑی میں لیکر روانہ ہوئے۔ٹانگ پر گولی لگنے کے باوجود عمران خان نے مسکراتے ہوئے کارکنوں کو ہاتھ ہلایا اور گاڑی میں سوار ہوکر لاہور کی جانب روانہ ہوئے۔