بیجنگ10فروری(ایجنسی) چين کے شہر ووہان ميں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے۔ يہ تعداد عالمی سطح پر 2002 اور 2003 ميں پھيلنے والی سانس کی بيماری 'سارس' سے مرنے والوں کی تعداد سے بھی زيادہ ہو گئی ہے۔نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اتوار کو کرونا وائرس سے مزید 97 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد ایک روز کے دوران یہ ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 908 تک پہنچ چکی ہے۔ چین بھر میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 41 ہزار 171 ہو گئی ہے۔چین کے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی کے مطابق کرونا وائرس سے بیشتر ہلاکتیں صوبہ ہوبی کے شہر ووہان میں ہوئی ہیں۔اب تک 25 ملکوں نے کرونا وائرس کے کیسز کی تصدیق کی ہے۔ بیشتر ملک اپنے شہریوں کو ہوبی سے نکال چکے ہیں۔دنیا کی بڑی فضائی کمپنیوں نے چین کے لیے اپنی پروازیں بھی معطل کر رکھی ہیں تاکہ اس وائرس کو دوسرے ملکوں تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ چین میں پچھلے چار دنوں کے مقابلے میں صورتِ حال کسی حد تک مستحکم نظر آئی ہے۔ تاہم ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔نئے قمری کلینڈر کے آغاز کے باوجود چین کے متعدد شہروں میں زندگی معمول پر نہیں آ سکی ہے اور لوگ اب بھی اپنے کاموں پر واپس نہیں آئے۔شنگھائی میں لوگوں کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ہوبی میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ ضرورت کا سامان خریدنے کے لیے ایک گھر سے صرف ایک فرد ہر دوسرے دن گھر سے نکلے۔عالمی ادارہ صحت کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے سربراہ مائیکل ریان نے کہا ہے کہ صورت حال میں نسبتاً استحکام اور وائرس کے خلاف کیے جانے والے سخت اقدامات کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔امریکی سفارت خانے کے مطابق چین کے شہر ووہان میں پہلے غیر ملکی شخص میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔