نئی تکنیک: دیوار کے ساتھ سبزیوں کی کاشتکاری

نئی دہلی: زراعت کے لئے سکڑتی زمین کی وجہ سے نہ صرف دیواروں کے ساتھ سبزیوں کی کاشت کی جا سکتی ہے بلکہ دیواروں کو سبزیوں سے سجائی بھی جا سکتی ہے اور اس کے لئے نہ تو مٹی کی اور نہ ہی کیڑے مار ادویات کے اسپرے کی ضرورت ہوتی ہے۔کاشتکاری کے لئے کم ہوتی زمین اور کیمیکل کے اندھا دھند استعمال سے صحت پر مضر اثرات کی وجہ سے باشعور لوگوں میں اپنے استعمال کے لئے سبزیاں گھر میں اگانے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ بہت سے لوگ پرجوش ہونے کے باوجود سبزیوں کی پیداوار کے لئے مناسب جگہ کے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے شوق پورا نہیں کر پاتے ہیں۔ آج ایک چھوٹی سی جگہ کا استعمال کرتے ہوئے گھریلو استعمال کے لیے یہ ممکن ہے۔سینٹرل ٹروپیکل ہرٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ (سی آئی ایس ایچ)، لکھنؤ کے ڈائریکٹر شیلندر راجن کے مطابق لوکی، ککڑی، کدو، سیم جیسی بیلدار سبزیاں اگانا کم زمین میں بھی ممکن ہے، لیکن ہری سبزیوں کے لئے زیادہ جگہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ سی آئی ایس ایچ نے خاص طور پر ایسا اسٹرکچرزڈیزائن تیار کیا ہے جن میں محدود جگہ میں بغیر مٹی کے سبزی اگانا آسان ہو گیا ہے۔ڈاکٹرراجن نے بتایا کہ زیادہ تر گھروں میں دیواروں کے ساتھ ساتھ ایک فٹ کی پٹی پر اس شوق کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ پودوں کے لئے مٹی کی ضرورت ہوتی ہے جو زیادہ تر چھتوں اور جدید گھروں میں نہیں ہوتی۔ فرش بھی سیمنٹ کا ہوتا ہے۔ سی آئی ایس ایچ نے کچھ اسٹرکچر تیار کیے ہیں اور ان کا استعمال کرتے ہوئے مختلف قسم کی سبزیاں اگانا ممکن ہے، وہ بھی مٹی کےبغیر۔پیاز، میتھی، پالک، دھنیا، سلاد ، چقندرر، پتاگوبھی اور بہت سی دوسری سبزیاں دس طریقے سے کامیابی کے ساتھ اگائی جاسکتی ہیں مٹی کے زیادہ وزن کی وجہ سے چھت پر پودھے اگانے کے لئے ہلکے وزن والے مرکب کا تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ بہت سے متبادل پر تحقیق کی گئی اور فصلوں کے انتخاب پر بھی اسٹڈی کی گئی۔ اس قسم کی کاشتکاری کے ماڈل میں بیماریوں اور کیڑوں کے انتظام کے لئے جراثیم کش ادویات کےاستعمال کی ضرورت تقریبا نہ کے برابر ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے چیف سائنسداں ایس آر سنگھ نے کئی اسٹرکچر تیار کیے، جنہیں دستیاب جگہ کے مطابق ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے۔ انہیں بالکنی میں یا دیوار کے ساتھ پکے فرش پر رکھ سکتے ہیں۔زیادہ تر، لوگ سجاوٹی پودے کااستعمال دیواروں کو سجانے کے لئے کرتے ہیں۔ ان پودوں کو اگانے کے لئے کئی ریڈی میڈ پلاسٹک کنٹینرز دستیاب ہیں، لیکن دیوار کے ساتھ اگنے والی سبزیوں کے لئے خصوصی ڈیزائن کے کنٹینر بازار میں دستیاب نہیں ہیں جسے دیوار کے ساتھ کھڑا کیا سکے۔ یہ اسٹرکچر چھت پر مٹی کو چھت سے چھونے نہیں دیتے جس سے چھت میں سيلن کا خطرہ نہیں ہوتا ہے۔انسٹی ٹیوٹ کی اس کوشش نے کئی شہری صنعتکاروں کو خاندان کے لئے محفوظ کھانا فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گھریلو استعمال کے لئے سبزیا اگانے کے لئے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے۔سبزیاں اگانے کے لئے موسم سرما سب سے زیادہ مناسب ہے، لیکن محل وقوع کے مطابق، بہت سی فصلوں کو بیشتر موسموں میں بھی اگایا جا سکتا ہے۔ برسات میں سبزیاں کھلے میں نہیں اگائی جا سکتی، وہ زیادہ پانی کی وجہ سے سڑ سکتی ہیں۔ لیکن اس طریقہ سے موسلادھار بارش سے پودوں کو آسانی سے بچایا جا سکتا ہے. جب مارکیٹ میں سبزیاں زیادہ قیمت پر ملتی ہیں، تو خود کی اگائی ہوئی سبزیاں کاشتکاروں کو خاص اطمینان دیتی ہیں۔ یہ اسٹرکچر پودینہ، بیسل، پتی دار سبزیاں جیسے دھنیا اور هربس جن کا استعمال تھوڑی مقدار کے لئے خاص طور پر انتہائی موزوں ہیں۔اس طرح کے طریق کار سے چکوری، پارسلے اور بانچنگ پیاز جیسی غیر ملکی سبزیوں کی بھی اچھی پیداوار ہوتی ہیں۔ لیٹيوس، چکوری، پالک، سوئس چارڈ چھوٹی سی جگہ پر شاندار پتے تیار کرتے ہیں۔ ان جدید طریقوں کو اپنانے کی طرف سے ایک چھوٹی فیملی کے لئے کافی سبزیاں اگائی جا سکتی ہیں۔