عالم -فاضل امیدواروں کی جلد تقرری ہو: ہدایت اللہ خان

اُڑیا اور اردو زبان میں نئے نصاب اختیار کیے جائیں ، شمشیر عالم-جھارکھنڈ ریاستی اقلیتی کمیشن کی جائزہ میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے گئے
الحیات نیوز سروس     
رانچی،23؍ستمبر:جھارکھنڈ ریاستی اقلیتی کمیشن کی جائزہ میٹنگ کمیشن کے صدر ہدایت اللہ خان کی صدارت میں ہوئی۔ جس میں ریاستی اقلیتی کمیشن کے نائب صدر شمشیر عالم دھروا واقع ریاستی اقلیتی کمیشن دفتر میں موجود تھے۔ اس میٹنگ میں ابتدائی، ثانوی اور اعلیٰ تعلیم، اقلیتی فلاح و بہبود اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے عہدیداران شامل ہوئے۔ ریاستی سطح پر جائزہ میٹنگ میں محکمہ تعلیم کو مذہبی و لسانی اقلیتی اسکولوں کی مکمل تفصیلات کمیشن کو فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ساتھ ہی مختلف اضلاع میں اردو اسکولوں کو عام اسکول قرار دینے سے اردو خواں طلبہ کو اردو تعلیم حاصل کرنے میں دشواری ہو رہی ہے، اس کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کمیشن کے صدر ہدایت اللہ خان نے دی۔جائزہ کے دورانمحکمہ تعلیم نے بتایا کہ اس کی مکمل تفصیل جے ای پی سی سے لے کر کمیشن کو فراہم کی جائے گی۔ تعلیم سے متعلق موضوع پر جائزہ لیتے ہوئے نائب صدر شمشیر عالم نے دریافت کیا کہ ثانوی تعلیم محکمہ کے تحت کتنے مدرسے اُستانیہ-فوقانیہ کی ڈگری دیتے ہیں۔ برسوں سے سبکدوش اساتذہ کے عہدے خالی ہیں اور ان پر کتنی تقرریاں ہوئیں، اس کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی۔مزید برآں اقلیتی اسکولوں کے طلبہ کو یونیفارم، مڈ ڈے میل اور دیگر سہولتوں کے حوالے سے نائب صدر شمشیر عالم نے سوال اٹھایا، جس پرمحکمہ تعلیم نے کمیشن کو یقین دہانی کرائی کہ جے ای پی سی سے تفصیل لے کر جلد از جلد فراہم کی جائے گی۔نائب صدر شمشیر عالم نے کہا کہ اُڑیا زبان، جو لسانی اقلیت کے زمرے میں آتی ہے، اس کی کلاس 9 سے 12 تک پرانا نصاب رائج ہے جس کے باعث بازار میں کتابیں دستیاب نہیں ہو پا رہی ہیں۔ اس صورتِ حال میں نئے نصاب کو اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی اورمحکمہ تعلیم کو کارروائی کرنے کے لیے کہا گیا۔لسانی و مذہبی اقلیتی اسکولوں کو سرٹیفکیٹ دینے کے انتظام کے سلسلے میںمحکمہ تعلیم نے کمیشن کو بتایا کہ آرٹیکل 10 کے تحت نیشنل مائناریٹی کمیشن آن لائن درخواستیں لیتا ہے۔ یہ درخواستیں ریاستی پورٹل پر آنے کے بعد متعلقہ ضلع کو بھیجی جاتی ہیں جہاں مکمل تفصیلات ڈالنے کے بعد ریاستی نوڈل افسر (پرائمری ایجوکیشن ڈائریکٹر) این او سی جاری کر کے نیشنل مائناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن کمیشن کو بھیجتے ہیں، جس کے بعد اقلیتی تعلیمی ادارے کا درجہ مل جاتا ہے۔محکمہ نے یہ بھی بتایا کہ مختلف تعلیمی اداروں میں نوڈل افسر نامزد کرنے کے لیے چیف سکریٹری کو خط لکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ یونیفارم اور غذائیت وغیرہ کے لیے تجویز کابینہ کو بھیجی گئی ہے۔کمیشن کے صدر ہدایت اللہ خان نے محکمہ تعلیم سے پوچھا کہ 2023 کی بنیاد پر منتخب اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر تقرری کے باوجود تقرری نامہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس پر محکمہ نے بتایا کہ اسسٹنٹ پروفیسر کی تقرری میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کو دور کرنے پر کارروائی جاری ہے۔ صدر نے مدرسہ بورڈ کے قیام کے حوالے سے بھی استفسار کیا جس پر محکمہ نے بتایا کہ جلد ہی قیام کے لیے کارروائی مکمل کی جائے گی۔کمیشن کے نائب صدر شمشیر عالم نے کہا کہ کمیشن کے سامنے عالم فاضل امیدواروں کی تقرری پر روک لگانے کی شکایت موصول ہوئی ہے جو تشویشناک ہے۔ اس معاملے میں محکمہ کو ہدایت دی گئی کہ عالم فاضل کا امتحان یونیورسٹی سطح پر لیا جائے۔ جب تک حکومت عالم فاضل پر فیصلہ نہیں کرتی، تب تک اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر جن 110 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ ہو چکی ہے، انہیں جلد از جلد تقرری نامہ جاری کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اس پرمحکمہ تعلیم نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی اس کا حل نکالا جائے گا۔