
الحیات نیوز سروس
رانچی، 15 ستمبر:ہزاری باغ ضلع کے گورہر تھانہ علاقے کے پنتیتری جنگل میں آج پولیس کے ساتھ تصادم میں سی پی آئی (ماؤسٹ) کی سینٹرل کمیٹی کے رکن اور ایک کروڑ کے انعامی نکسلی انتہاپسند سہدیو سورین سمیت تین انتہاپسند مارے گئے۔مارے گئے نکسلی انتہا پسندوں میں 25 لاکھ روپے کا انعامی رگھوناتھ ہیمبرم اور 10 لاکھ روپے کا انعامی برسین گنجھو بھی شامل ہیں۔ اس تصادم میں انتہاپسندوں کے قبضے سے اے کے 47 سمیت بڑی تعداد میں ہتھیار بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ ہزاری باغ پولیس کے سپرنٹنڈنٹ نے اس کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کامیاب رہا اور پورے علاقے میں تلاشی کارروائیاں جاری ہیں۔یہ انکاؤنٹر بوکارو اور گریڈیہ کی سرحد سے متصل علاقے میں ہوا۔ یہ آپریشن کوبرا بٹالین، گریڈیہ اور ہزاری باغ پولیس کے مشترکہ دستے نے انجام دیا۔ سہدیو سورین اور اس کے دستے کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔ اس دوران انکاؤنٹر شروع ہوا جو گھنٹوں تک جاری رہا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ تصادم ختم ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز نے جنگل میں سرچ آپریشن چلایا۔ اس دوران تینوں لاشیں برآمد کر لی گئیں۔ اس تصادم میں کئی د یگر نکسلی انتہاپسندوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔واضح رہے کہ سہدیو سورین کافی عرصے سے پولیس کے لیے درد سر بنا ہوا تھا۔ حال ہی میں جھارکھنڈ پولیس نے اس پر ایک کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ وہ نکسل انتہاپسندی کی کئی بڑی وارداتوں کا ماسٹر مائنڈ تھا، جس کی وجہ سے پولیس اور مرکزی ایجنسیاں مسلسل اس کی تلاش میں تھیں۔ جھارکھنڈ پولیس افسران نے اس آپریشن کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ فی الحال، سکیورٹی فورسز علاقے میں باقی نکسلی انتہاپسندوں کو پکڑنے کے لئے سخت تلاشی مہم چلا رہی ہیں۔