سابق وزیر عالمگیر عالم کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے نہیں ملی راحت

الحیات نیوز سروس 
رانچی،11؍جولائی:جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے جسٹس سوجیت نارائن پرساد کی عدالت نے ٹینڈر کمیشن گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے ملزم سابق دیہی ترقی کے وزیر عالمگیر عالم کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے عالمگیر عالم کو ریلیف دینے سے انکار کرتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ کیس کی سماعت کے دوران مدعا علیہ ای ڈی کی جانب سے فریق پیش کیا گیا۔ ای ڈی نے دلیل دی تھی کہ عالمگیر کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ وہ ایک بااثر شخص ہے جو آزاد ہونے کی صورت میں تفتیش پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس لیے اسے ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ 20 جون کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ای ڈی نے سابق وزیر عالمگیر عالم کو 15 مئی 2024 کو گرفتار کیا تھا۔ تب سے وہ جیل میں ہیں۔ ای ڈی نے ان پر ٹینڈر الاٹمنٹ میں کمیشن لینے کا الزام لگایا ہے۔ ای ڈی نے سب سے پہلے 21 فروری 2023 کو اس وقت کے REO کے چیف انجینئر وریندر رام کے کئی مقامات پر چھاپے مارے جن میں رانچی، جمشید پور، پٹنہ اور دہلی شامل ہیں۔
 چھاپے کے بعد ویریندر رام اور دیگر کو ای ڈی نے گرفتار کر لیاتھا۔ای ڈی کی دوسری کارروائی 6 اور 7 مئی 2024 کو ہوئی تھی۔ اس میں کئی انجینئروں، ٹھیکیداروں اور سابق وزیر عالمگیر عالم اور ان کے پی ایس سنجیو لال کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے۔ ای ڈی نے سنجیو لال کے نوکر جہانگیر عالم کے گھر سے تقریباً 32 کروڑ روپے کی نقد رقم برآمد کی تھی۔ اس کے بعد تحقیقات کا دائرہ اس وقت کے دیہی ترقیات کے وزیر عالمگیر عالم تک پہنچا۔ ای ڈی نے عالمگیر عالم کو دو دن کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔