
نئی دہلی،09؍جون(ایجنسی)وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری مدت کار کو آج ایک سال مکمل ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کو مرکز میں برسراقتدار ہوئے 11 سال بھی ہو گئے۔ اس موقع پر کانگریس نے بی جے پی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں میں مودی حکومت نے ہندوستانی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔یہ بیان ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں دیا ہے۔ انھوں نے اس پوسٹ میں بی جے پی کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کو بھی ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس نے ہر آئینی ادارہ کو کمزور کر ان کی خود مختاری پر شدید حملہ کیا ہے، چاہے وہ مینڈیٹ چرا کر پچھلے دروازے سے حکومتیں گرانا ہو، یا ایک پارٹی کی تاناشاہی حکومت جبراً نافذ کرنا ہو۔
اس دوران ریاستوں کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا اور فیڈرل ڈھانچے کمزور ہوئے ہیں۔کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ سماج میں نفرت، دھمکی اور خوف کا ماحول پھیلانے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ دلت، قبائلی، پسماندہ، اقلیت و کمزور طبقات کا استحصال مستقل بڑھ رہا ہے۔ ان کے ریزرویشن اور برابری کے حق سے محروم رکھنے کی سازش جاری ہے۔ کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ منی پور کا نہ تھمنے والاتشدد بی جے پی کی حکومتی ناکامی کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی-آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جی ڈی پی شرح ترقی کو 6-5 فیصد کی عادت ڈال دی، جو یو پی اے کے دوران 8 فیصد اوسطاً ہوا کرتی تھی۔ سالانہ 2 کروڑ ملازمتوں کا وعدہ پورا کرنے کی جگہ نوجوانوں سے کروڑوں ملازمتیں چھین لی گئیں۔ مہنگائی سے عوام کی بچت 50 سالوں میں سب سے کم اور معاشی عدم مساوات 100 سالوں میں سب سے زیادہ ہو گئی۔ نوٹ بندی، غلط جی ایس ٹی، غیر منصوبہ بند لاک ڈاؤن اور غیر منظم سیکٹر پر ہتھوڑا چلا کر کروڑوں کا مستقبل برباد کر دیا گیا۔ ’میک اِن انڈیا‘، ’اسٹارٹ اَپ انڈیا‘، ’اسٹینڈ اَپ انڈیا‘، ’ڈیجیٹل انڈیا‘، ’نمامی گنگے‘، ’100 اسمارٹ سٹیز‘ سبھی ناکام ہو گئے۔ ریلوے کو برباد کر دیا۔ صرف کانگریس-یو پی اے کے بنائے گئے انفراسٹرکچر کے فیتے کاٹے ہیں۔ گزشتہ 11 سال مودی حکومت نے آئین کے ہر صفحات پر تاناشاہی کی سیاہی رگڑنے میں ضائع کیے ہیں۔