وزیراعظم نے ایران کے صدر سے بات چیت میں سفارت کاری کے ذریعے حل تلاش کرنے پر دیا زور

نئی دہلی، 22 جون (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ایران- اسرائیل تنازعہ میں امریکی حملے کے بعد اتوار کی سہ پہر ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فون پر بات کی اور تنازعہ کے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل تلاش کرنے پر زور دیا۔ایکس پر ایک پوسٹ میں یہ جانکاری دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ’’ایرانی صدر مسعود پاشکیان سے بات ہوئی، ہم نے موجودہ صورتحال پر تفصیل سے بات کی۔ حالیہ کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔‘‘وزیر اعظم نے کہاکہ ’’علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لیے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے، مذاکرات اور سفارت کاری کی  ہماری اپیل کااعادہ کیا۔‘‘وزارت خارجہ نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ ایرانی صدر مسٹر پیزشکیان نے وزیر اعظم مسٹر مودی کو ٹیلی فون کیا تھا۔ مسٹر پیزشکیان نے وزیر اعظم کو تفصیل سے جانکاری دی  اور خطے کی موجودہ صورتحال بالخصوص ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ پر اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے تنازعہ میں حالیہ اضافہ پر ہندوستان کی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان امن اور انسانیت کے حق میں ہے۔ اس تناظر میں، وزیر اعظم نے فوری طور پر کشیدگی میں کمی، مذاکرات اور آگے بڑھنے کے راستے کے طور پر سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کی جلد بحالی کے لیے ہندوستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔وزارت خارجہ کے مطابق، وزیر اعظم نے ایران سے ہندوستانی برادری کی بحفاظت واپسی کے لیے مسلسل حمایت کے لیے صدر پیزشکیان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تجارتی اور اقتصادی تعاون، سائنس اور ٹیکنالوجی اور عوام کے درمیان تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔