مانسون میں بھی نکسلیوں کونہیں ملے گاآرام .بارش کے دوران کارروائیاں جاری رہیں گی: امیت شاہ

     رائے پور،22؍جون(ایجنسی) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کے روز کہا کہ نکسلیوں کو مانسون کے دوران آرام نہیں ملے گا کیونکہ بارش کے دوران ان کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے ماؤنوازوں سے ہتھیار ڈالنے اور عام زندگی میں شامل ہونے کی اپیل کی تاہم کسی بھی بات چیت کو مسترد کردیا۔شاہ نے چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور اٹل نگر میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کیمپس اور سینٹرل فارنسک سائنس لیب کا سنگ بنیاد رکھا۔ شاہ نے کہا کہ "ہر بار برسات کے موسم میں، نکسلیوں کو آرام ملتا تھا (کیونکہ ندیوں میں پانی زیادہ ہوجاتا ہے اور گھنے جنگل کے اندر نکسل مخالف کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے)، لیکن اس بار، ہم انہیں مانسون کے دوران سونے نہیں دیں گے اور ہم نکسل ازم کو ختم کرنے کے لیے 31 مارچ 2026 کے ہدف کو حاصل کرنے کےلئے آگے بڑھیں گے۔انہوں نے نکسلیوں سے اپیل کی کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور "نفع بخش" ہتھیار ڈالنے کی پالیسی کے فوائد حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ "ہتھیار رکھو اور ترقی کے سفر میں شامل ہو جاؤ، مذاکرات کی ضرورت نہیں، بس مسلح جدوجہد ترک کر دو اور قومی دھارے میں شامل ہو جاؤ۔"
شاہ نے کہا کہ "میں ان تمام لوگوں کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں جنہوں نے ہتھیار پھینک کر مرکزی دھارے میں شمولیت اختیار کی ہے اور انہیں یقین دلاتا ہوں کہ چھتیس گڑھ حکومت اور مرکز نے ان سے جو بھی وعدے کیے ہیں وہ پورے کیے جائیں گے اور ہم آپ کی مزید مدد کرنے کی کوشش کریں گے۔"شاہ نے کہا کہ 2047 تک بھارت کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کا وزیر اعظم نریندر مودی کا وژن بہت واضح ہے۔ شاہ نے مزید کہاکہ "یہ صرف اختراعات، بنیادی ڈھانچے، صنعتی اور اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز نہیں کرتا بلکہ بروقت انصاف کو یقینی بنانا بھی شامل ہے اور تین نئے قوانین (بھارتیہ نیا سنہتا، بھارتی شہری تحفظ سنہتا اور بھارتیہ ساکشیہ ادھینیم) بروقت انصاف کو یقینی بنانے میں مدد کریں گے۔"