
ٹوکیو،24؍مئی(ایجنسی) پاکستان کی پشت پناہی میں جاری دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی کوششوں کو جاپان کی جانب سے زبردست حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ہندوستانی پارلیمانی وفد کے تین روزہ دورۂ جاپان کو کامیاب قرار دیتے ہوئے وفد کے اہم رکن اور کانگریس کے سینئر رہنما، سابق مرکزی وزیر قانون سلمان خورشید نے کہا کہ جاپان ہندوستان کے ساتھ مکمل طور پر کھڑا ہے۔نیوز ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا، ’’یہ دورہ بہت کامیاب رہا۔ ہم سب اراکینِ پارلیمان ایک ساتھ یہاں آئے اور ہر سطح پر ہمیں شاندار رسپانس ملا۔ خاص طور پر دہشت گردی کے مسئلے پر جاپان نے بے مثال حمایت کی۔ ہم نے جن نمائندوں سے بات کی، انہوں نے ہندوستان کے مؤقف کو سمجھا اور اس کی تائید کی۔ ہم اس دورے سے خوش اور مطمئن واپس لوٹ رہے ہیں۔"جاپان میں ہندوستان کے سفیر سی بی جارج نے اس موقع پر کہا، "یہ پہلا ملک ہے جہاں ہمارا بین الپارلیمانی وفد پہنچا ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ وفد نے جاپانی وزیر خارجہ، سابق وزیر اعظم سوگا، پارلیمان کے اسپیکر اور مختلف پارلیمانی کمیٹیوں کے سربراہان سے ملاقات کی۔ ہمارا مؤقف بالکل واضح تھا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں اور ہمیں ہر پلیٹ فارم پر بھرپور حمایت ملی۔‘‘بی جے پی کی رکن پارلیمان اپراجیتا سارنگی نے بھی اس دورے کو نتیجہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے جاپان کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کے ساتھ ساتھ جاپان میں مقیم ہندوستانی نژاد شہریوں سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہمارا مقصد پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنا تھا۔
، جس میں ہم کامیاب رہے۔‘‘یہ پارلیمانی وفد جے ڈی یو کے رکن پارلیمان سنجے جھا کی قیادت میں جاپان کے دورے پر 22 سے 24 مئی تک موجود رہا۔ اس وفد میں کانگریس کے سلمان خورشید، ٹی ایم سی کے ابھیشیک بنرجی، بی جے پی کی اپراجیتا سارنگی، بی ایس پی کے برج لال، بیجو جنتا دل کے پرادان بروا، ڈاکٹر ہیمانگ جوشی اور سی پی آئی (ایم) کے جان بریٹاس شامل تھے۔ اس وفد میں سابق سفارت کار ڈاکٹر موہن کمار بھی شامل رہے۔وفد کا یہ بین الاقوامی دورہ جاپان سے شروع ہوا ہے اور آئندہ مرحلے میں یہ انڈونیشیا، ملائیشیا، جنوبی کوریا اور سنگاپور کا دورہ کرے گا۔ دورے کا بنیادی مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی پشت پناہی میں ہونے والی دہشت گردی کو بے نقاب کرنا اور ہندوستان کے مؤقف کو اجاگر کرنا ہے