’مرکزی جانچ ایجنسی اپنی سبھی حدیں پار کر رہی ہے‘ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو لگائی زوردار پھٹکار

نئی دہلی، 22 مئی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے شراب کی دکان کے لائسنس کے اجراء سے متعلق مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹنگ کارپوریشن کے خلاف منی لانڈرنگ کی جانچ پر جمعرات کو روک لگاتے ہوئے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تمام حدیں پار کر رہا ہے۔چیف جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس آگسٹین جارج کرائسٹ کی بنچ نے مدراس ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی جس میں ای ڈی کو 1000 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کی جانچ کی اجازت دی گئی تھی۔بنچ نے مرکزی ایجنسی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے کہاکہ "آپ کی ای ڈی تمام حدیں پار کر رہی ہے۔ آپ کا دفتر کسی کارپوریشن پر کیسے چھاپہ مار سکتا ہے؟ آپ ملک کے وفاقی ڈھانچے کی مکمل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔"سپریم کورٹ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کی اگلی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد کرے گی۔تمل ناڈو حکومت نے سرکاری شراب خوردہ فروش تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹنگ کارپوریشن کے احاطے میں اپنی تحقیقات کے دوران ای ڈی کے ذریعہ کئے گئے چھاپوں کی صداقت کو چیلنج کیا تھا۔مدراس ہائی کورٹ نے 23 اپریل 2025 کو ریاستی حکومت کی عرضی کو خارج کر دیا تھا اور ای ڈی کی کارروائی کو ہری جھنڈی دے دی تھی۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کو منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دی۔
ہائی کورٹ نے کارپوریشن کے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا کہ چنئی میں تلاشی کے دوران ای ڈی کے ذریعہ اس کے ملازمین اور عہدیداروں کو ہراساں کیا گیا تھا۔