ہندوستانی ٹیبل ٹینس کی آئیکون: موما داس

نئی دہلی، 24 فروری (یو این آئی)موما داس ، ٹیبل ٹینس کی ایک ہندوستانی آئیکون سمجھی جاتی ہیں۔ وہ اپنی گیم کو بروقت بدلنے والی ذہنیت کے لیے مشہور ہیں۔ انہوں نے 19 کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کرکے ریکارڈ توڑا ہے اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر 100 تمغوں کی متاثر کن تعداد حاصل کی ہے ۔ مغربی بنگال کے نارکلڈنگا میں 24 فروری 1984 کو پیدا ہونے والی موما داس ایک ماہر ہندوستانی ٹیبل ٹینس کھلاڑی ہیں ۔ دو دہائیوں پر مشتمل اپنے ٹیبل ٹینس کیریئر کے ساتھ وہ ملک میں اس کھیل کی ایک اہم شخصیت رہی ہیں ۔ متعدد بار کی قومی چیمپئن نے اپنی غیر معمولی مہارت اور لگن کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھ اولمپک کھیلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے ۔ داس نے ہندوستان میں ٹیبل ٹینس کو مقبول بنانے اور کھلاڑیوں کی نئی نسل کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ اپنی کھیلوں کی کامیابیوں کے علاوہ ، انہیں ہندوستانی ٹیبل ٹینس میں ان کی خدمات کے لیے باوقار ارجن ایوارڈ سے سرفراز کیا جاچکا ہے ۔ موما داس ملک کے کھیلوں کے منظر نامے میں ایک قابل احترام شخصیت ہیں ۔انہوں نے اپنے کیریئر میں بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں میلبورن میں منعقدہ 2006 کے کامن ویلتھ گیمز کوخواتین کی ٹیم پر مشتمل تھا، جس میں انہوں نے کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔ سال2010 کے کامن ویلتھ گیمز میں خواتین کے ٹیم ایونٹ میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا ۔ سال2015 کی کامن ویلتھ چیمپئن شپ میں 2 تمغے یعنی چاندی اور کانسہ جیتنے والی وہ پہلی ہندوستانی خاتون ٹیبل ٹینس کھلاڑی بنیں۔موما کے پاس جنوبی ایشیائی کھیلوں میں ٹیبل ٹینس کھلاڑی کے ذریعے سب سے زیادہ سونے کے آٹھ تمغے جیتنے کا ریکارڈ موجود ہے۔ساؤتھ ایشین گیمز ، 2016 میں ٹیم سنگلز میں سونے کا تمغہ حاصل کیا۔ اس کے بعد کامن ویلتھ گیمز ، 2018 میں خواتین کی ٹیم میں سونے کا تمغہ اور خواتین کے ڈبلز میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ داس ہمیشہ چیلنجوں کو کامیابی کے اگلے مرحلے کی طرف ایک موقع کے طور پر دیکھا کرتی ہیں ۔ وہ ہمیشہ چیلنجوں کو سبق کے طور پر قبول کرتی ہیں اور کھیلوں کے تئیں اپنی لگن اور محبت سے ان پر قابو پانے کی کوشش کرتی ہیں ۔ داس ہفتے میں کم از کم پانچ دن آٹھ گھنٹے کی سخت تربیت کرتی ہیں ۔ اس میں عام طور پر ٹیبل پر تقریبا چھ گھنٹے کی مشق اور صبح اور شام کے نظام الاوقات کے درمیان دو گھنٹے وارم اپ اور ورزش شامل ہوتی ہے ۔سال 2019 کے اوائل میں کٹک میں سینئر نیشنل ٹی ٹی چیمپئن شپ ان کا آخری ٹورنامنٹ تھا ۔ اسی سال ، وہ ایک بچے ماں بن گئی تھیں جس کی وجہ سے وہ ایک سال تک تربیتی میدان سے دور رہیں ۔ جیسے ہی داس 2020 کے اوائل میں میدان میں واپس آنے کی تیاری کر رہی تھںی ، کووڈ-19 کی وبا نے دنیا بھر کے تمام کھیلوں کے ٹورنامنٹس کو متاثر کیا اور روک دیا ۔جیتنے اور ہارنے کے بارے میں موما داس اپنے جیتنے کے تمام لمحات کو پسند کرتی ہیں ، لیکن کبھی بھی شکست کو اپنے پاس نہیں آنے دیتی ہیں ۔ ہر نقصان سے وہ سبق سیکھتی ہںت اور اس سے اگلی بار بہتر کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ 
 
 
 
داس نے مانچسٹر میں 1997 کی ورلڈ ٹیبل ٹینس چیمپئن شپ میں پہلی بار شرکت کی ۔وہ باہر ہونے سے پہلے تیسرے راؤنڈ میں پہنچ گئیں ۔ وہ چوٹ کی وجہ سے اگلے سال حصہ لینے سے قاصر تھیں ۔ اس کے بعد کے عالمی ٹورنامنٹس میں ، داس نے یا تو سنگل کھلاڑی کے طور پر یا ٹیم کے رکن کے طور پر ہندوستان کی نمائندگی کی: کوالالمپور، اوساکا ، پیرس ، دوحہ ، بریمن ، زگریب ، گوانگژو ، یوکوہاما ،ماسکو ، روٹرڈیم ، ڈارٹمنڈ ، پیرس ، سوزہو ، کوالالمپور، ڈسلڈورف، ہالمسٹڈ، ہر چیمپئن شپ میں حصہ لیا ۔ انہوں نے چیمپئن شپ میں سب سے زیادہ 17 بار شرکت کی ۔ داس اور تھائی لینڈ کے کوموون ننتھانا دونوں نے 17 بار اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے ، جو دونوں زمروں میں کسی بھی ایشیائی کی طرف سے سب سے زیادہ ہے ۔ داس نے یاکوتسک میں دوسرے چلڈرن آف ایشیا انٹرنیشنل اسپورٹس گیمز 2000 میں اپنا پہلا بین الاقوامی طلائی تمغہ جیتا ۔ موما داس 75 مختلف ممالک کے خلاف 400 سے زیادہ بین الاقوامی میچ کھیل چکی ہیں ۔دسمبر 2015 کی کامن ویلتھ چیمپئن شپ میں ، داس نے ٹیم میڈل کے ساتھ ساتھ سنگلز ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیتا ، جس سے وہ کامن ویلتھ گیمز میں سب سے زیادہ میڈل جیتنے والے ہندوستانی ٹیبل ٹینس کھلاڑی بن گئیں۔داس نے اپریل 2015 میں ہانگ کانگ میں منعقدہ ایشین کوالیفکیشن ٹورنامنٹ میں 2016 کے ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا ۔ تاہم ، 2016 کے اولمپکس میں ان کی موجودگی قلیل مدتی رہی ، کیونکہ وہ خواتین کے انفرادی مقابلے کے پہلے راؤنڈ میں رومانیہ کی اعلی درجے کی ڈینیلا ڈوڈین سے ہار گئی تھیں ۔ انہیں ان کی بہترین خدمات کے لئے سال 2021 میں پدم شری سے نوازا سے بھی نوازا گیا ۔ہندوستانی ٹیبل ٹینس برادری کے لیے آئی ٹی ٹی ایف ورلڈ ٹور کبھی آسان نہیں رہا ۔ لیکن  ہندوستان کی نئی اور مضبوط خواتین کی ڈبلز جوڑی موما داس اور منیکا بترا نے پہلی بار آئی ٹی ٹی ایف ورلڈ ٹور (میجر) کے سیمی فائنل میں داخل ہونے کے لیے اپنے کھیل کو کئی زایوں سے بڑھایا ۔انہوں نے دو بار ویمنز ڈبلز نیشنل چیمپئن شپ میں حصہ لیا اور 1999 کی نیشنل سینئر چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیا ۔ انہوں نے سینئر ایشین چیمپئن شپ میں بھی حصہ لیا ۔ وہ سب جونیئر سطح پر تین بار قومی چیمپئن ، 2001 میں قومی چیمپئن اور کیڈٹ میں قومی چیمپئن بنے ۔ وہ تین بار جونیئر چیمپئن شپ میں رنر اپ بھی رہ چکی ہیں۔ وہ اپنا فارغ وقت فلمیں دیکھنے اور موسیقی سننے میں گزارتی ہیں ۔