نیرج نے 19 سال بعد عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ہندوستان کے لیے تمغہ جیتا

یوجین، 24 (یو این آئی) ٹوکیو اولمپک گولڈ میڈلسٹ نیرج چوپڑا نے ہفتہ کے روز (اتوار کی صبح) عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے نیزہ پھینکنے مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی۔نیرج نے امریکہ کے یوجین میں منعقدہ عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں 88.13m کے تھرو کے ساتھ 19 سال بعد ہندوستان کو عالمی چیمپئن شپ کا تمغہ جیت لیا۔ اس سے قبل، ہندوستان کا واحد عالمی چیمپئن شپ کا تمغہ 2003 میں آیا تھا جب انجو بابی جارج نے خواتین کی لمبی چھلانگ میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔اس کے ساتھ ہی نیرج عالمی ایتھلیٹکس چمپئن شپ میں ہندوستان کے لیے تمغہ جیتنے والا دوسرا ہندوستانی اور پہلا مرد ایتھلیٹکس بن گیا۔چوپڑا کے فائنل کی شروعات فاول سے ہوئی۔ 24 سالہ نیرج نے دوسری اور تیسری کوشش میں بالترتیب 82.39 میٹر اور 86.37 میٹر تک نیزہ پھینکا۔اولمپک میں ہندوستان کو پہلا طلائی تمغہ جیتنے والے نیرج نے چوتھی کوشش میں واپسی کی اور 88.13 میٹر کا تھرو پھینک کر وہ دوسرے نمبر پر پہنچ گئے۔ اگرچہ اس کا پانچواں اور آخری تھرو فاول تھا، لیکن وہ ہندوستان کو پہلی عالمی چیمپئن شپ میں چاندی کا تمغہ دلانے میں کامیاب رہا۔سابق چیمپئن گریناڈا کے اینڈرسن پیٹرز نے اپنے خطاب کا دفاع کرتے ہوئے 90.54 میٹر کے تھرو کے ساتھ لگاتار دوسری بار طلائی تمغہ جیت لیا۔ دوسری جانب اولمپک چاندی کا تمغہ جیتنے والے جوکب وڈلیک کو 88.9 میٹر کے تھرو کے ساتھ کانسے کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا۔