دوطرفہ ٹی ٹوئنٹی سیریز پر فرنچائز کرکٹ کو ترجیح دی جائے: روی شاستری

ممبئی، یکم جون (یو این آئی) اگلے پانچ سالوں کے لئے آئی پی ایل کے میڈیا اور نشریاتی حقوق کی بولی جون کے مہینے میں ہونے جا رہی ہے۔ کیا آئی پی ایل زیادہ میچوں اور زیادہ میچ کے دنوں کے ساتھ اور بھی بڑا ہو سکتا ہے؟ یہ امکانات سے باہر نہیں ہے۔ تاہم، اس سے بین الاقوامی کیلنڈر کو مزید محدود کرنے کا امکان ہے۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری کا ماننا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ صرف ورلڈ کپ کے دوران ہی کھیلی جانی چاہیے۔کرک انفو کے رن آرڈر ایونٹ کے دوران، شاستری نے کہا، "ہاں، بالکل۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بہت سی دو طرفہ سیریز کھیلی جا رہی ہیں۔ میں نے یہ بات اس وقت بھی کہی تھی جب میں ہندوستانی ٹیم کا کوچ تھا۔ میں اسے اپنی آنکھوں کے سامنے ہوتا ہوا دیکھ سکتا ہوں۔ یہ فٹ بال کی طرح ہو سکتا ہے، جب ٹی ٹوئنٹی کرکٹ صرف ورلڈ کپ کے دوران کھیلی جاتی ہے۔ دو طرفہ سیریز کو بھلا کون یاد رکھتا ہے؟شاستری نے مزید کہا، "مجھے ورلڈ کپ کے علاوہ، ہندوستان کے کوچ کے طور پر گزشتہ چھ سات سالوں میں ایک بھی کھیل یاد نہیں ہے۔ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم اسے یاد رکھے گی۔ بدقسمتی سے، ہم جیت نہیں پائے تھے اس لیے مجھے وہ بھی یاد نہیں ہے۔ میں کیا کہنے کی کوشش کر رہا ہوں آپ پوری دنیا میں فرنچائز کرکٹ کھیلتے ہیں، ہر ملک کو اپنی فرنچائز کرکٹ رکھنے کی اجازت ہے، جو ان کی ڈومیسٹک کرکٹ ہے، اور پھر ہر دو سال بعد آپ آکر ورلڈ کپ کھیلتے ہیں۔آئی پی ایل 2022 کے اختتام کے بعد اتوار کی رات آئی پی ایل کے مستقبل پر بات ہو رہی تھی جس میں حصہ لیتے ہوئے ڈینیئل ویٹوری، ایان بشپ اور آکاش چوپڑا نے اتفاق کیا کہ آئی پی ایل کو بڑا ہونا چاہیے۔ دنیا بھر کی کھیلوں کی دیگر لیگز کی طرح؟ کیا یہ ہر سال دو بار منعقد کیا جا سکتا ہے؟ کیا یہ چھ ماہ کی لیگ بن سکتی ہے؟شاید۔ کیا اس سے دو طرفہ ٹی 20 کرکٹ بے کار ہو جائے گی؟ ممکنہ طور پر۔ہر سال آئی پی ایل کے دوران کوئی نہ کوئی بین الاقوامی کرکٹ کھیلی جاتی ہے، لیکن ان سیریز میں شامل بورڈز اور ان کے کھلاڑیوں کے درمیان آئی پی ایل کے معاہدوں کو لے کر تقریباً ہمیشہ ہی تنازعہ رہتا ہے۔ معاہدہ عام طور پر کھلاڑیوں یا بورڈ یا آئی پی ایل فرنچائز کے اطمینان کے لیے نہیں کیا جاتا، جن کے منصوبے ان کے کھلاڑیوں کے پورے بینک کے ارد گرد تیار کئے جاتے ہیں۔