گجرات کی خطابی جیت کے اہم کرداروں پر ایک نظر

احمد آباد، 30 مئی (یو این آئی) اپناپہلا سیزن کھیل رہی گجرات ٹائٹنز نے آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد اس نے پہلے کوالیفائر میں راجستھان رائلز کو شکست دینے کے بعد احمد آباد میں جیت حاصل کرکے آئی پی ایل خطاب اپنے نام کرلیا۔اس جیت کے بعد گجرات کے اہم کرداروں اور ان کے ردعمل پر ایک نظر:ڈیوڈ ملر (68.71 کی اوسط اور 481 رن): یہ پورا سفر ناقابل یقین رہا ہے۔ ٹرافی جیتنا بے حد خاص ہے۔ یہ میرے لیے سب سے خوشگوار دوروں میں سے ایک رہا ہے۔ سب نے اپنا حصہ ڈالا اور اپنا کردار بخوبی نبھایا۔ ہاردک پانڈیا اور آشیش نہرا نے اس پورے سفر کو کافی آرام دہ رکھا۔ ہاردک اس سیزن میں بہتر سے بہتر ہوتے گئے، انہوں نے گیند اوربلے دونوں سے ہی قیادت کی۔گیری کرسٹن (بیٹنگ کوچ اور مینٹور): بہت سے لوگ نیلامی میں ٹیم کے توازن اور گہرائی کے بارے میں بات کرتے ہیں، لیکن ہماری ٹیم میں تنوع تھا۔ ہمارے پاس جارحانہ باؤلنگ لائن اپ تھی اور آخری میچ میں تو ہمارے پاس ایک اضافی گیندباز ہوگئے۔ ہاردک ایک سیکھنے والے کپتان ہیں۔ انہوں نے ذمہ داری لیتے ہوئے بلے بازی اورگیندبازی کی۔ وہ ایک ہائی پروفائل کرکٹر ہیں لیکن اتنے ہی شائستہ ہیں۔ آشیش (نیہرا) کے ساتھ بھی کام کرنا بہت اچھا تھا۔ ایک لاکھ لوگوں کے سامنے پہلے ہی سیزن میں ٹائٹل جیتنا ناقابل یقین ہے۔ہاردک پانڈیا (44 کی اوسط 487 رن اور 27 کی اوسط سے آٹھ وکٹیں): میں نے اپنی باؤلنگ پر بہت محنت کی ہے۔ میں چاہ رہاتھا کہ ایک اہم موقع پر میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔ میں بہتر لائن اورلینتھ پر گیندبازی کرنے کی کوشش کررہاتھا کہ کم سے کم باونڈری دوں۔ میرے لئے ٹیم سب سے اوپر ہے۔ میں ٹیم کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں۔ میں کسی بھی پوزیشن پر بیٹنگ کے لیے تیار ہوں۔ میں چاہتاتھا کہ نمبرچار پر بلے بازی کروں اورٹیم کے دیگرکھلاڑیوں کو آزادانہ کھیلنے کا موقع دوں۔راشد خان (22.15 کی اوسط سے 15 وکٹیں): مجھے لگتا ہے کہ ہم نے وکٹ کوکافی جلدی جان لیا۔ ہمیں معلوم تھا کہ کس ایریا میں گیندبازی کرنی ہے۔ درمیان کے اووروں میں ہم نے کافی اچھی گیندبازی کی۔ شبھمن گل ایک بہترین کھلاڑی ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ وہ ہماری ٹیم میں ہیں۔ آئی پی ایل دنیا کا بہترین مقابلہ ہے۔ یہ جیتنا میری زندگی کی سب سے بڑی حصولیابی ہے۔راہل تیوتیا (31 کی اوسط سے 217 رن بنائے): ہم نے جو پہلا کوالیفائر کھیلاتھا، اس سے ہمیں کافی اعتمادملا۔ منصوبہ یہ تھا کہ اوپر کے بلے باز ایک اچھی بنیاد رکھیں اور بعد میں آنے والے بلے باز کھیل کو ختم کریں۔ اس سیزن میں میرا ذاتی مقصد کچھ بھی نہیں تھا، میں صرف یہ چاہتا تھا کہ ہم یہ ٹرافی جیتیں۔ردھیمان ساہا (31 کی اوسط سے 317 رن بنائے): یہ میرا پانچواں فائنل تھا۔ یہ میں دوسری بار جیت رہا ہوں۔ بہت سے لوگوں نے کہا کہ یہ ٹیم اچھی نہیں لیکن ہم نے سب کو غلط ثابت کردیا۔ شامی نے اس مقابلے میں پہلی ہی گیند سے ٹیم کے لئے مثبت شروعات دلائی تھی۔محمد شامی (20 بار بلے بازوں کو پویلین بھیجا): میں صرف اچھے طریقے سے سیزن کا آغازکرنا چاہتا تھا۔ میں زیادہ نہیں سوچ رہا تھا۔ ساہا ایک بہترین کھلاڑی ہیں اور یہ ہم سب جانتے ہیں۔ ہم کئی برسوں سے ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔ انہیں جب بھی موقع ملتا ہے یہ اچھا کھیلتے ہیں۔شبھمن گل (34 کی اوسط سے 483 رن بنائے): یہ بہت معنی رکھتاہے۔ آئی پی ایل جیتنا ورلڈ کپ جیتنے سے کم نہیں ہے۔ یہ آئی پی ایل میں میرا پانچواں سال ہے اور ٹرافی جیت کرمجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔ میں آخر تک بلے بازی کرنا چاہتا تھا اور تمام کوچوں سے میری اسی سلسلے میں بات چیت ہورہی تھی، آخرکار میں نے یہ کردکھایا۔میتھیو ویڈ (15 کی اوسط سے 157 رنز بنائے): ہم پرسکون اور آرام دہ ماحول میں رہے۔ ہم صرف ایک کھلاڑی پر منحصر نہیں رہے، لیکن ڈیوڈ، ہاردک اور راشد نے اس سیزن میں کمال کا مظاہرہ کیا۔ آشیش نے خاندانی ماحول بنایا۔ ہرکسی کو ٹریننگ کے لئے پورا موقع ملے انہوں نے اس بات کا بخوبی خیال رکھا آپ اس کا اندازہ ہماری کارکردگی سے لگا سکتے ہیں۔