ٹیسٹ کرکٹ کوزندہ رکھنے کے لئے انگلینڈ کاسرفہرست رہناضروری ہے: میک کولم

لندن، 28 مئی (یو این آئی) بین الاقوامی کرکٹ ایک بہت چھوٹی سی دنیا ہے اور شاید اسے ڈنیڈن کے بیٹے سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ یہ ایک ایسے شہر کی طرح ہے جہاں ہر کوئی ہرکسی کو جانتا ہے اورطویل عرصے تک کسی کا اپنا کاروبارنہیں رہتا۔ جمعہ کو، برینڈن میک کولم نے انگلینڈ کی ٹریننگ جیکٹ کو پہننے کے بعد اس ملے جلے احساس کو تسلیم بھی کیا، وہ بھی تب جب ایک ہفتہ کے اندر ہی ان کے سامنے اپنے ہی ملک کی ٹیم اوراس کے کھلاڑی ہوں گے۔میک کولم نے لارڈز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "اس میں کوئی شک نہیں کہ نیوزی لینڈ کی بالکونی کوکبھی کبھی دیکھنامشکل ہوگا لیکن یہی زندگی ہے۔ مجھے اپنے ورثے پر بہت فخر ہے، اپنی پرورش پر بہت فخر ہے اور جو میں اپنے ملک کے لئے حاصل کرنے میں کامیاب رہا اس پر بھی ناز ہے۔ حالانکہ یہ ایک ایسا کام ہے جہاں آپ کو تبدیلی لانے کی کوشش کرنے کا کام سونپا جا رہا ہے اور امید ہے کہ آپ کچھ ایسا کریں جو مستقبل میں طویل عرصے تک جاری رہے۔ یہ ایک بہت ہی پرکشش موقع ہے۔"ان کے اندازے سے، یہ ایک بہت ضروری موقع بھی ہے۔ ٹی20 کے پورے انقلاب کے ایک دہائی بعد بھی کھیل کے بہت سے لیجنڈ یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں - جیسا کہ میک کولم اپنے نئے کردار کی نوعیت کے باوجود آسانی سے کرتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ "اتنا مقبول نہیں ہے جیسا پہلے ہواکرتاتھا۔ شاید اس طرح کا سفید سچ بولنے کے لئے ایک کیوی کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی عالمی ٹرافی کواپنے دل میں سجائے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ کی چوٹی پربیٹھتے ہیں، نیوزی لینڈ کومعلوم ہے کہ وہ کرکٹ کی زیادہ ترقی یافتہ معیشتوں کے رحم و کرم پر ہے۔ ہندوستان اور آسٹریلیا اب بھی اپنے وعدوں کو پورا کر رہے ہیں اور انہوں نے پچھلے 12 مہینوں میں دہائی کی بہترین ٹیسٹ کرکٹ کارکردگی پیش کی ہے۔ اگرچہ انگلینڈ - 17 میں ایک جیت کے ساتھ، جس میں ایک لاپرواہ ایشز شکست بھی شامل ہے، وہ یقینی طور پر کہیں نہیں ہے۔ جیسا کہ خود میک کولم تسلیم کرتے ہیں، اس فارمیٹ کے ماحول کو پروان چڑھانے میں انگلینڈ کی ناکامی پورے کھیل کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ میک کولم نے کہا، ’’اگر ٹیسٹ کرکٹ کو زندہ رہنا ہے اور ترقی کی منازل طے کرنا ہے تو انگلینڈ کو سرفہرست رہنا ضروری ہے۔‘‘ انگلینڈ اور یوکے کے لوگوں میں ٹیسٹ کرکٹ کےتئیں حمایت کو دیکھتے ہوئے، اگر ایشز مسابقتی نہیں ہے یا اگر نمبر1 کی طرف آگے نہیں بڑھ رہی ہے تو ٹیسٹ کرکٹ مشکل میں ہے۔ کسی اورکے پاس وہی محبت یا کھیل کو پائیدار بنانے کی صلاحیت نہیں ہے، مجھے لگتاہے، اس لئے یہ ایک بڑاچیلنج ہے۔