حکومت غریب اوربے گھر افراد کو مکان فراہم کرنے کیلئے پُر عزم

 جھارکھنڈ کی ہمہ جہت ترقی کریں گے، ریاست کے مفاد میں معدنی وسائل کا بہتر استعمال کریں گے، قبائلی عوام کو بااختیار بنائیں گے: وزیر اعلیٰ 
الحیات نیوز سروس 
جمشید پو ر، 09؍فروری :ریاست میں ہر غریب کے پاس اپنا گھر ہوگا۔ کوئی بھی شخص بے گھر نہیں رہے گا۔ ریاستی حکومت نے مرحلہ وار طریقے سے تمام ضرورت مندوں کو تین کمروں کے فرنشڈ پکے مکانات فراہم کرنا شروع کردیئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ چمپائی سورین نے یہ باتیں آج جمشید پور کے گوپال میدان میں کولہان ڈویژنل سطح کی ابوا آواس یوجنا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اس اسکیم کے پہلے مرحلے کے لیے منتخب کیے گئے 24 ہزار 827 مستفیدین کو قبولیت نامہ فراہم کیا اور ڈی بی ٹی کے ذریعے 74 کروڑ 48 ہزار روپے ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کیے گئے۔ واضح رہے کہ کولہان کمشنری کے مشرقی سنگھ بھوم، مغربی سنگھ بھوم اور سرائے قلعہ-کھرساواں اضلاع میں ابووا ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 1 لاکھ 92 ہزار 624 مستفیدین کی شناخت کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ابوا ہاؤسنگ اسکیم میں کسی قسم کی مڈل مین شپ اور غفلت نہیں برتی جائے گی۔ تمام اہل مستفیدین کی ایک مستقل ترجیحی فہرست تیار کی جائے گی اور اس کے مطابق انہیں مکانات الاٹ کیے جائیں گے۔ اگر کوئی اس میں کسی قسم کی بے ضابطگی کا مرتکب ہوا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین جی اپنی قابل قیادت کے ساتھ جھارکھنڈ کو خوبصورت بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ کورونا جیسی عالمی وبا کے دوران بھی انہوں نے جھارکھنڈ کے نظام کو غیر منظم نہیں ہونے دیا۔ ہوائی جہاز کے ذریعے کارکنوں کو واپس لانے کا کام کیا گیا۔ سب کی زندگی اور معاش کا انتظام کیا۔ ہماری حکومت اپنے عزم، سوچ، پالیسی، پلان، مشن اور وژن کے مطابق کاموں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جھارکھنڈ میں حکومت گاؤں سے چلائی جا رہی ہے۔ "آپ کی یوجنا - آپ کی سرکار - آپ کے دوار" پروگرام کے ذریعہ حکومت ہر گھر تک پہنچی اور سماج کی آخری لائن کے لوگوں کو سرکاری اسکیموں سے جوڑنے کا کام کیا گیا۔ آج، DC اور SP سے لے کر BDO-CO تک، وہ آپ کی دہلیز پر پہنچ رہے ہیں اور پوری حساسیت کے ساتھ آپ کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ یہ سلسلہ مزید جاری رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ حکومت آپ کی ہے۔ ہر شخص کو اس کے حقوق پورے احترام کے ساتھ ملیں گے۔ کسی کا استحصال اور ناانصافی نہیں ہو گی۔(باقی صفحہ 8پر)