ٹیک انڈسٹری سے وابستہ مسلمان بولنے سے خوف زدہ! سیم آلٹ مین

واشنگٹن،06؍جنوری(ایجنسی) چیٹ جی پی ٹی بنانے والی اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے کہا کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ ٹیک انڈسٹری میں مسلم اور عرب کمیونٹیز اپنے حالیہ تجربات کے بارے میں بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں اور وہ بے چینی کا شکار ہیں۔سیم آلٹ مین نے کہا ہے کہ انہوں نے محسوس کیا کہ ٹیک انڈسٹری میں مسلم اور عرب برادری غزہ میں جاری جنگ کے اثرات کے حوالے سے اپنے حالیہ تجربات کے بارے میں بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں، کیونکہ وہ انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔سیم آلٹ مین نے کہا ’’ٹیک کمیونٹی میں مسلمان اور عرب بالخصوص فلسطینی ساتھی، جن کے ساتھ میں نے بات کی ہے، اکثر انتقامی کارروائیوں اور کیریئر کے نقصانات کے خوف سے اپنے حالیہ تجربات کے بارے میں بات کرنے میں بے چینی محسوس کرتے ہیں۔ مائیکرو سافٹ کی حمایت یافتہ چیٹ جی پی ٹی بنانے والے ہائی پروفائل باس نے ٹیک انڈسٹری پر زور دیا کہ وہ ان برادریوں کے اراکین کے ساتھ ہمدردی کا برتاؤ کرے۔ایکس پر ایک صارف نے آلٹ میں سے سوال کیا کہ وہ یہودی کمیونٹی کے تجربات کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں۔ آلٹ مین نے جواب دیا، ’’میں یہودی ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہودی دشمنی دنیا میں ایک اہم اور بڑھتا ہوا مسئلہ ہے اور میں دیکھتا ہوں کہ ہماری صنعت میں بہت سے لوگ میرے لیے کھڑے ہیں، جس کی میں دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتا ہوں۔‘‘حقوق کے حامیوں نے نوٹ کیا کہ 7 اکتوبر کو جب فلسطینی اسلام پسند گروپ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق، 1200 افراد ہلاک ہونے کے بعد سے امریکہ اور دیگر جگہوں پر سام دشمنی اور اسلامو فوبیا میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔