بشپ نے کوہلی کو اسپن کے خلاف جدوجہد کرتے ہوئے دیکھ کر تشویش کا اظہار کیا

ممبئی، 05 مئی (یو این آئی) ویسٹ انڈیز کے سابق تیز گیند باز ایان بشپ نے اسپن گیند بازوں کے خلاف وراٹ کوہلی کی مسلسل جدوجہد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس سیزن میں کوہلی کے بلے سے صرف ایک نصف سنچری آئی ہے۔ اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ بھی صرف 111.09 ہی رہا جو اس سیزن میں کم از کم 150 رنز بنانے والے بلے بازوں میں تیسرا کم ترین ہے۔کوہلی 10ویں اوور میں معین علی کے آف بریک پر 30 کے ذاتی سکور پر لمبی ڈرائیو کی کوشش میں آوٹ ہوگئے تھے ۔ گزشتہ سال چنئی ٹیسٹ کے دوران بھی کوہلی کو معین علی نے اسی انداز میں آؤٹ کیا تھا۔کوہلی نے بدھ کو کل 16 ڈاٹ گیندیں کھیلیں۔ گلین میکسویل کوہلی کے پویلین لوٹنے کے آخری اوور میں غلط اندازے کی وجہ سے رن آؤٹ ہو گئے۔ تاہم، رائل چیلنجرز بنگلور نے رجت پاٹیدار اور مہیپال لومرور کی کارآمد اننگز کی بدولت 173 کا اسکور بنا لیا۔ ایان بشپ نے ای ایس پی این کرک انفو ٹائم آؤٹ پر کہا، "10 سے 15 گیندوں تک کوہلی 100 یا اس سے بھی کم کے اسٹرائیک ریٹ پر تھے۔ واضح طور پر ان کے اندر انٹینٹ کی کمی نظرآرہی تھی۔" اس کے بعد ان کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے اوپر آ گیا، لیکن اس کے بعد وہ ایک بار پھر پیچھے چلے گئے۔بشپ نےمزید کہا، "یہ وہ چیز ہے جسے ہم کافی عرصے سے وراٹ کوہلی کے ساتھ ہوتے دیکھ رہے ہیں، یہ صرف اس سیزن کی بات نہیں ہے۔ پچھلے سیزن میں بھی بلکہ کبھی کبھی بین الاقوامی سطح پر بھی۔وہ پھر سست پڑجائیں گے جس کی مجھے کافی فکر ہے۔ روسٹن چیز نے انہیں فروری میں گھریلو سیریز میں آؤٹ کیا، ہم نے انہیں ٹیسٹ میچوں میں آف اسپنرز کے لیے آؤٹ ہوتے دیکھا ہے۔ اس لیے کوہلی کا مداح ہونے کے ناطے مجھے کافی فکر ہے۔بشپ نے کہا، "اگر آپ فی گیند ایک رن کے اسٹرائیک ریٹ سے بلے بازی کر رہے ہیں، تو آپ کو اننگز میں بہت گہرائی سے بلے بازی کرنی ہوگی اور وہ اپنی اننگز کو ڈیپ بھی نہیں لے جاپارہے ہیں۔ یہ گیندیں آپ کے پاس واپس بھی نہیں آتیں ۔ بھلے ہی آر سی بی جیت گئی لیکن اسکور بورڈ پر ان کا ٹوٹل میچ جیتنے والا ٹوٹل نہیں تھا۔" جہاں بشپ نے کوہلی کی بلے بازی پر تشویش کا اظہار کیا، وہیں ڈینیل ویٹوری نے معین علی کے ذریعہ ٹیسٹ میچ کے انداز میں آؤٹ کئے جانے کی تعریف کی۔ ویٹوری نے کہا، "ہربھجن سنگھ اور اشون انہیں تیز گیندیں پھینکنے کی کوشش کرتے تھے اور وہ ان کی گیندوں پر سنگل نکالنے کی جدوجہد کرتے نظرآتے تھے۔ وہ دونوں پر حاوی ہونے کی کوشش نہیں کرتے تھے لیکن معین آف اسٹمپ کے باہر سے گیند کو اسپین کرارہے تھے۔ معین اور ان کے گیندبازی کے انداز کو اس کا بہت بڑا کریڈٹ جاتا ہے ، اسی طرح کی گیندوں پر انہیں جدوجہد کرتے دیکھا گیا ہے۔ یہ بہت اچھی گیندبازی تھی جسے کوہلی کے صرف سنگل لینے کی کوشش نے اور بھی مدد کی۔معین نے یہ ثابت کیا ہے کہ چنئی نے مڈ سیزن میں کیا چھوڑا ہے۔ ویٹوری نے مزید کہا کہ معین نے بہت اچھی بولنگ کی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک آف اسپنر نے دائیں ہاتھ کے بلے باز پر اتنا دباؤ ڈالا کہ وہ جارحانہ انداز میں کھیلنے کے بجائے سنگلز حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرتے رہے۔