حماس-اسرائیل جنگ: ’24 گھنٹے میں شمالی غزہ خالی کرو‘

اسرائیل کی 11 لاکھ عوام کو تنبیہ،اقوام متحدہ نے کیا تشویش کااظہار 
     یروشلم ،13؍اکتوبر(ایجنسی) اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان جاری جنگ مزید خوفناک ہونے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ دونوں ہی فریقین کی جانب سے جس طرح کے بیانات دیے جا رہے ہیں، وہ تشویشناک ہیں۔ ایک طرف اسرائیل نے شمالی غزہ کے لوگوں کو 24 گھنٹے کے اندر شمالی غزہ چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کی تنبیہ کی ہے، وہیں حماس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں ہی رہیں۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج رات 24 گھنٹے کا وقت ختم ہوتے ہی اسرائیل شمالی غزہ پر حملہ کر سکتا ہے۔خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ نے جمعہ کے روز کئی تصویریں جاری کی ہیں جس میں دکھائی دے رہا ہے کہ اسرائیلی ٹینک غزہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اسی لیے اسرائیلی تنبیہ کو شمالی غزہ کے لیے بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ اسرائیلی حکم کے کچھ گھنٹوں بعد ہی حماس نے فلسطینیوں سے اپنے گھروں میں رہنے کی اپیل کی۔ شمالی غزہ میں تقریباً 11 لاکھ لوگ مقیم ہیں جن سے حماس کے افسران نے کہا کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور اسرائیل کے نفسیاتی جنگ کے سامنے مضبوطی سے کھڑے ہوں۔اس سے قبل عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اقوام متحدہ نے بھی اسرائیل کے ذریعہ جاری حکم پر حیرانی ظاہر کی۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ سنگین طور سے بیمار لوگوں کو غزہ میں ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا ممکن نہیں ہے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ اس علاقے میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ یہ غزہ کی نصف آبادی ہے۔ اسرائیل اپنے حکم کو واپس لے۔ عالمی ادارۂ صحت اور اقوام متحدہ کی رائے پر اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ترجمان ڈینیل ہیگاری نے بھی اتفاق ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اعتراف کیا ہے کہ 10 لاکھ لوگوں کو شمالی غزہ سے باہر نکالنے میں وقت لگے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ والا علاقہ ہے، ہم انھیں موقع دینے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم بہت ساری دیگر کوششیں کر رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس میں 24 گھنٹے کا ہی وقت نہیں لگے گا۔خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک لاکھ فوجیوں نے غزہ کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے اور اسرائیلی ٹینک تیزی کے ساتھ غزہ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ دراصل یہ فوجی اسرائیلی حکومت کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں اور کبھی بھی گراؤنڈ آپریشن کے لیے اتر سکتے ہیں۔ گراؤنڈ آپریشن سے پہلے ہی اسرائیل اور حماس جنگ نے کافی تباہی مچا رکھی ہے۔ آج اس جنگ کا ساتواں دن ہے اور تقریباً 3000 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ غزہ سے کم و بیش 2 لاکھ افراد نقل مکانی کے لیے بھی مجبور ہوئے ہیں۔اس درمیان غزہ پٹی میں اسرائیلی ایئر فورس کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی حملے میں غزہ میں اب تک 1537 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 6612 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے اب تک غزہ پٹی پر 6000 سے زیادہ بم گرانے کا دعویٰ کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کے 3600 سے زیادہ ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔