غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں 450 اہداف پر اسرائیلی بمباری

 زمینی کارروائی شروع کرنے کا بھی دعویٰ،حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر کیا حملہ 
غزہ،11 اکتوبر (یو این آئی) اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کے محصور علاقے میں 450 اہداف پر بمباری کی، اسرائیلی فورسز نے غزہ میں زمینی کارروائی شروع کرنے کا بھی دعویٰ کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی شہر غزہ میں اسرائیلی فورسز نے گزشتہ روز ساڑھے چار سو اہداف کو نشانہ بنایا، اسرائیلی طیاروں نے صرف غزہ کے علاقے الفرقان میں 200 سے زیادہ اہداف پر بمباری کی۔اسرائیلی فورسز کے مطابق غزہ میں بیت حانون میں 80 مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور التفاح میں بھی بمباری کی گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری میں 24 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ میں بمباری کے بعد اسرائیلی فورسز کی زمینی کارروائی بھی شروع ہو گئی، فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جانب سے زمینی کارروائی کے دوران حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے غزہ کے قریب مزید 3 ہزار فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں، حماس کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی بمباری کے جواب میں حماس نے اسرائیلی طیاروں پر 2 میزائل بھی داغے ہیں۔
امریکا نے اسرائیل کے قریب دوسرے بیڑے کی تعیناتی پر غور شروع کر دیا
امریکی برادکاسٹنگ نیٹ ورک سی بی ایس نے اسرائیلی ملٹری ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ حماس کے حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200 تک پہنچ گئی ہے، دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 900 ہو گئی ہے، اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ کے 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد شہری بے گھر ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ غزہ میں بجلی اور پانی بند کیا جا چکا ہے، اور پانچویں روز بھی مکمل محاصرہ رہا، فلسطینی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اسپتالوں میں بجلی کی بندش سے زخمیوں کا علاج مشکل ہو گیا ہے، جب کہ فیول سپلائی بند ہونے سے بجلی گھر کام نہیں کر رہے۔فلسطینی وزارت داخلہ کے مطابق بجلی گھر میں صرف 10 سے 12 گھنٹے کی بجلی کا ایندھن موجود ہے، اسرائیلی فورسز جان بوجھ کر اسپتال اور ایمبولنسوں کو نشانہ بنا رہی ہے، عالمی برادری غزہ میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری روکے۔