
نئی دہلی،13؍اپریل(ایجنسی)اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے اسد انکاؤنٹر پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جمعرات (13 اپریل) کو کہا، "بی جے پی مذہب کے نام پر انکاؤنٹر کرتی ہے۔ عدالتیں اور جج کس لیے ہیں؟ عدالتیں بند کر دیں، کیا جنید اور ناصر کو مارنے والوں کو بی جے پی والے گولی ماریں گے، نہیں؟" کیونکہ یہ مذہب کے نام پر انکاؤنٹر کرتے ہیں۔ ۔"اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ انکاؤنٹر نہیں، قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، اگر آپ ہی فیصلہ کریں گے گولی سے انصاف کریں گے تو پھر عدالتیں بند کردو۔ اترپردیش ایس ٹی ایف نے جمعرات کو جھانسی میں عتیق احمد کے بیٹے اسد اور اس کے ساتھی غلام کو ایک انکاؤنٹر میں مار گرایا ہے۔ اتر پردیش کے اسپیشل ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ آج 12:30 سے 1 بجے کے درمیان ایک اطلاع کی بنیاد پر کچھ لوگوں کو روکا گیا، تو پھر دونوں طرف سے گولیاں چلنے لگیں۔اسد الدین اویسی کے علاوہ ایس پی سربراہ اور یوپی کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے بھی انکاؤنٹر پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے انکاؤنٹر کر کے بی جے پی حکومت اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی عدالت پر بالکل یقین نہیں کرتی ہے۔ آج کے اور حالیہ تصادم کی بھی مکمل تفتیش کی جائے اور مجرموں کو نہ بخشا جائے۔ صحیح یا غلط کا فیصلہ کرنے کا حق سیاست کا نہیں ہوتا ہے۔ بی جے پی بھائی چارے کے خلاف ہے۔