نئے لک میں نظر آئے وزیراعظم، جنگل سفاری کا اٹھایا لطف

میسور، 9 اپریل (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ حفاظت فطرت کی ہندوستان کی ثقافت کے سبب ملک میں ٹائیگرز کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات کے تحفظ میں کئی منفرد حصولیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔انہوں نے یہاں پروجیکٹ ٹائیگر کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پرکہا، "ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں فطرت کی حفاظت ثقافت کا ایک حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ میں اس کی کئی منفرد حصولیابیاں ہیں… جس میں ٹائیگرز کی آبادی میں اضافہ بھی شامل ہے۔ٹائیگرز سے وابستہ ہماری ہزاروں سال قدیم تاریخ ہے۔ مدھیہ پردیش میں پائے جانے والے 10 ہزار سال پرانے راک آرٹ میں ٹائیگر کی متعدد تصویریں ملی ہیں۔ ملک کی بہت سی برادریاں، جیسے وسطی ہندوستان میں رہنے والے بھاریا اور مہاراشٹر میں رہنے والے ورلی، ٹائیگرکی پوجا کرتے ہیں۔ یہاں کئی قبائل میں ٹائیگرکو بھائی سمجھا جاتا ہے۔ ٹائیگرماں درگا اور بھگوان آیاپا کی سواری ہے۔"مسٹر مودی نے کہا کہ دنیا کے صرف 2.4 فیصد رقبے کے ساتھ، ہندوستان معروف عالمی تنوع میں تقریباً 8 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔ ہندوستان دنیا میں ٹائیگر رینج کا سب سے بڑا ملک ہے اور تقریباً 30000 ہاتھیوں کے ساتھ، یہ ملک دنیا کا سب سے بڑا ایشیائی ہاتھی رینج والا ملک ہے۔
انہوں نے کہا، "ہمارے گینڈے کی آبادی تقریباً 3000 ہے، جو دنیا میں سب سے بڑا ایک سینگ والارائینوملک ہے۔ ایشیائی شیروں کے لئے ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے  اور ان کی آبادی 2015 میں تقریباً 525 سے بڑھ کر 2020 میں تقریباً 675 ہوگئی ہے۔ ہمارے تیندوئے کی آبادی صرف چار برسوں میں 60 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔"مسٹرمودی نے کہا کہ دریائے گنگا جیسی ندیوں کو صاف کرنے کے لیے کیے جا رہے کام سے حیاتیاتی تنوع میں مدد ملی ہے۔ ناپید مانی جانی والی کچھ آبی انواع میں بہتری ہوئی ہے۔ یہ حصولیابیاں لوگوں کی شرکت اور تحفظ کی ثقافت کی وجہ سے ہیں۔ جنگلی حیات کے پھلنے پھولنے کے لیے ماحولیاتی نظام کو پنپنے کی ضرورت ہے اور یہ ہندوستان میں ہوتا رہا ہے۔