سر یو رائے کے الزامات کو وزیر صحت نے کیا مسترد

ریاست میں جلد شروع ہو گی بحالی، روزگار پالیسی پر وزیر اعلیٰ دیں گے جواب 
الحیات نیوز سروس 
رانچی،16؍مارچ: بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں بحث کرتے ہوئے ممبر اسمبلی سریو رائے نے کہا کہ محکمہ صحت میں ٹرانسفر پوسٹنگ میں قواعد کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ایگزیکٹیو رولز کو نظر انداز کرتے ہوئے سریو رائے نے ٹرانسفر میں بہت سی بے ضابطگیوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے ایوان میں بتایا کہ ایگزیکٹو رولز کے سیکشن 3 اور 4 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت بنّاگپتا نے کہا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی ہے۔ محکمہ صحت ایک ایسا محکمہ ہے، جہاں حالات کے مطابق فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ سریو رائے آج ہم سے جو سوالات پوچھ رہے ہیں، انہوں نے فوڈ سپلائی ڈپارٹمنٹ کے وزیر رہتے ہوئے بھی قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہمارے پاس اس کے محکمے کے کاغذات ہیں۔
سریو رائے نے وزیر اعلیٰ کے سامنے کیاچیلنج 
وزیر صحت کے جواب پر سریو رائے نے کہا کہ وزیر کی سمجھ کچھ اور ہے۔ ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے اسٹیبلشمنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کا ایک رہنما اصول ہے۔ اس نے ایسا کوئی کام نہیں کیا۔ مزید یہ کہ وزیراعلیٰ کی منظوری بھی نہیں لی گئی۔ یہاں ایوان میں جواب دیا گیا کہ منظوری لے لی گئی ہے۔ سریو رائے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بھی ایوان میں بیٹھے ہیں، وہ چیلنج کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کی منظوری ہوئی ہے تو بتائیں۔
تقرری کے قوانین کابینہ نے منظور کر لیے، بہت جلد تقرریاں شروع ہو جائیں گی، عالمگیر
ایم ایل اے لمبودر مہتو کی توجہ دلانے کی تحریک کے جواب میں، پارلیمانی امور کے وزیر عالمگیر عالم نے واضح طور پر کہا کہ 1932 پر مبنی مقامی اور روزگارپالیسی کو قانون ساز اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کر کے گورنر کے ذریعے حکومت ہند کو بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بارے میں حکومت ہند کے فیصلے کا انتظار نہیں کر سکتے کیونکہ وقت ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کابینہ سے تقرری کے نئے قواعد منظور کئے ہیں۔ مختلف مسابقتی امتحانات کے لیے مختلف قوانین بنائے گئے ہیں۔ محکموں سے بھی آسامیاں مانگی جا رہی ہیں۔ کئی محکموں سے اسامیوں کی فہرست بھی آئی ہے۔ حکومت بہت جلد بھرتی کا عمل شروع کرنے جا رہی ہے۔ایم ایل اے لمبودر مہتو نے حکومت سے جاننا چاہا کہ 1932 پر مبنی روزگارپالیسی کا کیا ہوا جسے ایوان نے 11 نومبر کو منظور کیا تھا۔ اب تک اسے ریاست میں نافذ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا بیان جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ اب 32 کی جگہ 23 آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو قواعد ابھی کابینہ سے پاس کئے ہیں ان سے جھارکھنڈ کے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ حکومت پہلے 1932 پر مبنی لوکل اینڈ پلاننگ پالیسی بنائے اور پھر بھرتی شروع کرے۔
نامکمل آبپاشی پروجیکٹ 2025 تک مکمل ہو جائیں گے: متھلیش ٹھاکر
ایم ایل اے پردیپ یادو نے برسوں سے زیر التوا آبپاشی پروجیکٹوں کا مسئلہ اٹھایا۔ ریاست میں 29.4 لاکھ ہیکٹر قابل کاشت اراضی میں سے صرف 10 لاکھ ہیکٹر اراضی پر آبپاشی کی سہولت موجود ہے۔ یہاں آبپاشی کے منصوبے تین دہائیوں سے زائد عرصے سے زیر التوا ہیں۔ یہ زیر التواء سکیمیں کب تک مکمل ہو جائیں گی۔ اس کے جواب میں پینے کے پانی کے وزیر متھیلیش ٹھاکر نے کہا کہ نامکمل پروجیکٹوں کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ نامکمل منصوبے 2025 تک مکمل ہو جائیں گے۔ حکومت برسوں سے زیر التوا منصوبوں کے حوالے سے سنجیدہ ہے۔ اپنے ضمنی سوال میں پردیپ یادو نے کہا کہ جو اسکیمیں 50 سال میں مکمل نہیں ہوئیں، وہ 5 سال میں کیسے مکمل ہوں گی۔ اس کے جواب میں متھیلیش ٹھاکر نے کہا کہ حکومت کے پاس مضبوط ارادہ ہے، جس کی وجہ سے اسکیمیں مکمل ہوں گی۔
روزگارپالیسی پر وزیراعلیٰ جواب دیں گے
روزگار پالیسی کے حوالے سے اپوزیشن کے جاری احتجاج اور وزیراعلیٰ سے جواب طلب کرنے کے حوالے سے آج بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں حکمران اور اپوزیشن کے کئی ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ رواں سیشن میں ہی پلاننگ پالیسی اور نئے تقرری قوانین پر اپنے خیالات پیش کریں گے۔ اس کے بعد اپوزیشن ممبران اسمبلی نے فیصلہ کیا کہ جمعہ سے وہ ٹی شرٹ پہن کر ایوان کے اندر نہیں آئیں گے جس میں 60:40 نئی چلتو اور 1932 کھتیان کا کیا ہوا لکھا ہوا ہے۔